زلمے خلیل زاد کی طالبان کی سینیئر قیادت سے ملاقات
افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملا برادر اور طالبان کے سیاسی امور کے نائب سربراہ سے قطر میں ملاقات کی۔
افغانستان کی نیوز ایجنسی خاما کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ‘ملا محمد فاضل، ملا خیراللہ خیرخوا اور مولوی امیر خان متقی سمیت طالبان کی دیگر سینئر قیادت ملاقات میں موجود تھی’۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی نمائندے سے ملاقات کے دوران قطر کے وزیرخارجہ بھی موجود تھے۔ سہیل شاہین کے مطابق اجلاس کے شرکا نے امن عمل سمیت مستقبل میں لیے جانے والے اہم اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان 2018 میں براہ راست مذاکرات شروع ہوگئے تھے اور اب تک امن مذاکرات کے 11 دور ہوچکے ہیں۔
قطر میں امریکی نمائندے سے ملاقات کے حوالے سے ٹوئٹر میں اپنے بیان میں طالبان ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ‘گزشتہ شام کو امارت اسلامی افغانستان کے نائب سیاسی امور ملا برادر اخوند، ملا محمد فضل، ملا خیراللہ خیرخوا اور مولوی امیر خان متقی کی قطر کے وزیرخارجہ اور زلمے خلیل زاد سے ملاقات ہوئی’۔
یاد رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد امن مذاکرات اور معاہدوں کے لیے 2 فروری کو کابل پہنچے تھے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی تھی۔
افغان صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی نمائندے نے اشرف غنی کو بتایا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کوئی اہم پیش رفت نہیں ہوئی مگر وہ طالبان سے تنازع کو کم کرنے کے حوالے سے اتفاق رائے پر پہنچ جائیں گے، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس میں کتنا وقت لگے گا۔
واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان تقریباً ایک سال سے جاری مذاکرات ستمبر 2019 میں اپنے حتمی مراحل میں داخل ہوگئے تھے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کی جانب سے مبینہ تشدد کو جواز بناتے ہوئے اس عمل کو ‘مردہ’ قرار دے دیا تھا۔
گزشتہ ماہ طالبان ذرائع کا کہنا تھا کہ انہوں نے 7 سے 10 روز کے مختصر سیز فائر کی پیشکش کی ہے تاکہ معاہدہ کیا جاسکے تاہم اس پیشکش کی تفصیلات کے حوالے سے دونوں جانب سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔