عراق: امریکی حملے میں ایران کی القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی جاں بحق
عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے امریکی حملے میں ایران کی القدس فورس کےکمانڈر قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکا نے بغداد ائیرپورٹ کے کارگوٹرمینل کے قریب سڑک پر 2 گاڑیوں کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا جس میں ایک ایرانی کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی تھی۔
حملے کے نتیجے میں میجر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے جس کی تصدیق امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے کردی گئی ہے۔ جنرل سلیمانی پر حملےکی تصدیق ہوتے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی پرچم ٹوئٹ کیا۔
ادھر حملے کے نتیجے میں عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فورس نے اپنے 7 افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ عراق کی پاپولرموبائلائزیشن فورس نے اعتراف کیا کہ امریکا اور اسرائیل ابومہدی المہندس اور قاسم سلیمانی پر حملے میں ملوث ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند روز سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ چند روز قبل امریکا نے عراق میں فضائی حملہ کر کے مقامی ملیشیا کتائب حزب اللہ کے 15 جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس حملے کے ردعمل میں سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے بغداد میں امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی تھی اور سفارت خانے کے بیرونی حصے کو آگ لگا دی تھی۔
امریکا نے سفارت خانے پر حملے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا تھا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران کو امریکی سفارت خانے پر حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے امریکی حملے میں ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے عراق کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں عوام کو عراقی پرچم تھامے بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ مائیک پومپیو نے کہا کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر عراقی عوام سڑکوں پر رقص کررہے ہیں۔