خیبر پختونخوافاٹا انضمام

کورونا مریضوں کے لیے بیڈز کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اجمل وزیر

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر براے اطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ صوبے میں کورونا مریضوں کے لیے بیڈز کی کوئی کمی نہیں ہے، صوبے کے تمام بڑے ہسپتالوں میں داخل کورونا مریضوں کا علاج جاری ہے اور مزید مریضوں کی بھی کافی گنجائش ہے۔

اجمل وزیر کے مطابق ایل آر ایچ پشاور میں ٹوٹل 1800 بیڈز اور 63 وینٹی لیٹرز ہیں جن میں 105 بیڈز اور 25 وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کے لیے مختص ہیں، ایل آر ایچ میں اس وقت 33 بیڈز پر کورونا کے مریض زیر علاج ہیں اور 20 مریض وینٹیلیٹرز پر ہیں۔

صوبائی مشیر کے مطابق خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں 1300 بیڈز اور 56 وینٹی لیٹر ہیں، 55 بیڈز اور 25 وینٹی لیٹرز کورنا مریضوں کے لیے مختص ہیں جن میں 50 کورونا مریض بیڈز اور 2 وینٹیلیٹرز پر زیر علاج ہیں، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 1250 بیڈز اور 52 وینٹی لیٹرز ہیں، 25 وینٹی لیٹرز اور 128 بیڈز کورونا مریضوں کے لئے مختص ہیں جبکہ اس وقت 17 وینٹی لیٹرز اور 90 بیڈز پر کورونا کے مریض زیر علاج ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد میں ٹوٹل 1250 بیڈز ہیں اور 25 وینٹی لیٹرز ہیں جہاں کورونا مریضوں کے لیے 71 بیڈز اور 12 وینٹیلیٹرز مختص ہیں، اس وقت کورونا کے 28 مریض زیر علاج ہیں جبکہ 4 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں، اسی طرح مردان میڈیکل کمپلیکس میں ٹوٹل 500 بیڈز ہیں اور 26 وینٹی لیٹرز ہیں، 100 بیڈز اور 20 وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کے لیے مختص ہیں اور اس وقت 33 بیڈز پر کورونا مریضِ زیر علاج ہیں جبکہ 2 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

اجمل وزیر کے مطابق کیٹیگری اے کے مریضوں کو ہیلتھ کیئر سنٹر میں علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے، کیٹیگری اے کے مریض شوگر، دل، گردہ، لیور، سانس و دیگر ہائی رسک مریضوں کو ہسپتال میں داخل کیا جاتا ہے، کیٹیگری بی اور سی کے مریض جو ہائی رسک پر نہ ہوں اور واضح علامات نہ ہوں کو گھروں میں کوارنٹائن کر کے ان کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اور طبی مشورے فراہم کیے جارہے ہیں۔

مشیر نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ علامات کی صورت میں ہسپتال کی بجائے 1700 پر کال کریں تاکہ ان کو طبی مشورے فراہم کئے جا سکیں، احتیاط نہ کی تو ہسپتالوں پر دباؤ بڑھے گا، ”عوام سے اپیل ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور کورونا سے محفوظ رہیں۔”

واضح رہے کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور کی انتظامیہ نے دوسرے ہسپتالوں سے لائے جانے والے مریضوں کو داخل کرنے اور علاج معالجے کی سہولیات دینے پر پابندی عائد کی ہے، ہسپتال انتظامیہ کے مطابق یہ انتہائی قدم ہسپتال میں کورونا وائرس کے زیادہ مریض آنے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button