جنازے کے ایک دن بعد کورونا کی تشخیص، نوشہرہ میں وائرس پھیلنے کا خدشہ
نوشہرہ میں کورونا سے فوت ہونے والے شخص کا جنازہ اور تدفین مقرر کردہ طریقہ کار کے تحت ادا نہ ہونے سے ضلعی انتظامیہ کے افسران اور علاقے میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
خیبر میڈئکل ٹیچنگ ہسپتال پشاور کے مطابق تحصیل پبی کے رہائشی اسی سالہ سیف الرحمان کو دل کی بیماری اور بلڈ پریشر اور دیگر بیماریوں کی شکایات پر 14اپریل کو ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جو کہ ڈاکٹرز نے کورونا وائرس کے شبہ میں آئسولیشن وارڈ منتقل کرنا چاہا لیکن اس سے پہلے ان کی موت واقع ہوگئی۔ ہسپتال انتظامیہ نے جاں بحق ہونے کے بعد ان کے نمونے لیبارٹری بھجوائے لیکن ریزلٹ آنے سے پہلے نعش کو ورثاء کے حوالے کردیا جنہوں نے عام طریقے سے نہ صرف اسے غسل دیا بلکہ جنازہ اور تدفین میں بھی سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔
ڈپٹی کمشنر نوشہرہ شاھد علی خان کے مطابق خیبر میڈئکل ٹیچنگ ہسپتال پشاور کی انتظامیہ نے ان کو کورونا مریض سیف الرحمان کے جاں بحق ہونے کے ایک دن بعد تحریری RED ALERTلیٹر کے زریعے اطلاع دی۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق جنازہ اور تدفین میں مطلوبہ ایس او پیز کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے علاقے میں وائرس پھیلنے کا خدشہ پید اہوگیا ہے جس کی وجہ سے علاقے کو مکمل طور پر سیل کردیاگیاہے۔
ڈپٹی کمشنر نوشہرہ شاھد علی خان کے مطابق سیکڑیری ہیلتھ خیبرپختونخوا کو خیبرمیڈیکل ہسپتال کی غفلت سمیت اس تمام صورتحال سے تحریری طور پر اگاہ کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ایسا ہی واقعہ چند دن پہلے مردان میں بھی سامنے آیا تھا جہاں بغدادہ کے رہائشی میں موت کے ایک دن بعد کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی لیکن تب تک اہل و عیال نے ان کا جنازہ اور تدفین مکمل کرلی تھی جس میں بھی سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی تھی۔