"احساس پروگرام غریبوں کو ان کی غربت کا احساس دلانے کیلئے کافی ہے”
چارسدہ میں احساس پروگرام کے تحت مستحق شہریوں کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے تاہم بدنظمی اور بدانتظامی کی وجہ سے غریب شہری دھکے کھانے پر مجبور ہیں جو غریبوں کو ان کی غربت کا احساس دلانے کیلئے کافی ہے۔
وزیر اعظم احساس پروگرام کے تحت چارسدہ میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد صبح سے لے کر شام تک اپنا نام رجسٹرڈ کرنے کے لئے دھکے کھانے پر مجبور ہیں، اندراج کے لئے آنے والے شہریوں نے احساس پروگرام کی رجسٹریشن کے نامناسب طریقہ کار پر بے تحاشہ سولات اٹھا لئے۔
متعلقہ خبریں:
وزیراعظم کا مزدوروں کیلئے احساس پروگرام شروع کرنے کا اعلان
180 ارب روپے کی لاگت سے احساس پروگرام کا اجراء
احساس پروگرام کے تحت بنوں میں یتیم خانے کا افتتاح
شہریوں کا کہنا ہے کہ صبح سویرے اپنے سارے کام چھوڑ کر یہاں آتے ہیں لیکن سارا دن انتظار کرنے کے بعد بھی کوئی صلہ نہیں مل رہا۔
شہریوں کے لئے شروع ہونے والے اس پروگرام میں بدنطمی اور بدانتظامی کے ساتھ ساتھ بے صبری کا یہ عالم ہے کہ شہریوں کی دھکم پیل کی وجہ سے دفتر کے شیشے ٹوٹنا بھی معمول بن چکا ہے، شہریوں کے نامناسب رویے سے ڈیوٹی پر معمور اہلکار بھی شدید کوفت کا شکار ہو چکے ہیں۔
اندراج کے لئے آنے والے مرد و خواتین کی دھکم پیل، پہل کرنے کی کوشش اور نامناسب سیکیورٹی کے باعث شہریوں کے مابین سارا دن رسہ کشی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
اس حوالے سے شہریوں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے احساس پروگرام میں بدنظمی اور غریبوں کی مشکلات کی بنیادی وجہ شہریوں کی بڑی تعداد اور عملے کی کمی ہے، اگر مرد و خواتین کیلئے علحیدہ کاؤنٹر کا قیام اور اندراج کو یونین کوسل کی سطح پر مرحلہ وار کیا جائے تو رجسٹریشن کا عمل خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچ سکتا ہے۔