اسد اللہ
پشاور ایڈورڈ کالج کے طالبعلم کو دن دیہاڑے قتل کرنے کے خلاف طلباء نے احتجاج کیا۔ ایڈورڈ کالج کے طالبعلم کو گزشتہ روز پشاور کے سوری پل کے مقام پر راہزنوں کے قتل کردیا تھا۔
آج ایڈورڈ کالج کے طلباء نے ساتھی طالبعلم کے قتل کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کے موقع پر طلباء نے صدر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا تھا جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ کچھ طلباء نے صوبائی اسمبلی کے سامنے بھی احتجاج کیا۔
طلبا ء نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ قتل ہونے والے طالب علم حسن طارق کے قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پشاور بھی کراچی بناتا جا رہا ہے، دن دیہاڑے رہزانی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موبائل انسانی جان سے قیمتی ہو گیا ہے۔ حسن طارق کے قاتلوں کے گرفتار کر کے انصاف دیا جائے۔
دوسری جانب راہزنوں کی فائرنگ سے قتل ہونے والے طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ تھانہ شرقی پولیس نے طالب علم حسن طارق کے ماموں کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔ مقدمہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کےخلاف درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ طالب علم رکشے میں کالج سے چھٹی کے بعد گھر جارہا تھا۔ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے رکشے کو اسلحہ کی نوک پر روک کر موبائل چھننے کی کوشش کی۔ مزاحمت پر راہزنوں نے حسن طارق کو گولی ماری۔ طالب علم ہسپتال لے جاتے وقت راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔