خیبر پختونخوا کے متعدد جامعات نے فیسوں میں اضافہ کردیا
آفتاب مہمند
خیبر پختونخوا کے بعض بڑے جامعات نے سالانہ اخراجات کو پورا کرنے کے لیے فیسوں میں اضافہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق اسلامیہ کالج یونیورسٹی اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کی فیسیں بڑھا دی گئیں جبکہ پشاور کی زرعی یونیورسٹی میں فیسیں بڑھانا زیر تجویز ہے۔
دستاویزات کے مطابق اسلامیہ کالج یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اوپن میرٹ پر پری میڈیکل کی فیس 45 ہزار روپے سے بڑھا کر 49 ہزار 465 روپے کر دی گئی ہے۔ سیلف فنانس پر پری میڈیکل کی فیس میں 13 ہزار روپے کا اضافہ یعنی 98 ہزار روپے سے بڑھ کر 1 لاکھ 11 ہزار روپے کر دی گئی۔ اسی طرح پری انجنیرنگ میں 5 ہزار روپے کے اضافے کے بعد فیس 47 ہزار روپے ہوگئی، 4 سالہ بی ایس پروگرام میں بھی 5 ہزار روپے فی سمسٹر کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ایم فل کی فیس 5 ہزار اور پی ایچ ڈی کی فیس میں فی سمسٹر 7 ہزار روپے اضافہ کردیا گیا۔ اسی طرح ہاسٹلز فیسوں میں بھی 3 ہزار روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کی واحد خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے بھی امتحانی فیسوں میں اضافہ کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اضافہ پرائیوٹ سیکٹر اور یونیورسٹی کے زیر نگرانی میڈیکل کالجز کے شعبہ جات تھیوری، پریکٹیکل اور ڈی ایم سی کی فیسز میں کیا گیا ہے۔
اسی طرح پشاور کی زرعی یونیورسٹی میں بھی سالانہ فیسوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق جامعہ پشاور میں بی ایس، ماسٹرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے فیسوں میں بھی 10 سے 13 فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔
جامعات میں فیسیں بڑھانے کے حوالے سے رابطہ کرنے پر اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے فنانس آفیسر ڈاکٹر حامد نے ٹی این این کو بتایا کہ یونیورسٹی پراسپیکٹس اور طلبہ کو یونیورسٹی کی جانب سے دی جانے والی پے سلپس کو اگر غور سے پڑھا جائے تو جامعہ کے فیسوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور نہ ہی ہاسٹل فیس بڑھا دی گئی ہے۔
زرعی یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق سنڈیکیٹ نے ابھی فیسوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا تاہم ہر سال ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا ہے اسی طرح یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی فیسوں میں اضافہ زیر تجویز ہے۔
خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ٹی این این کو بتایا کہ سالانہ اخراجات تو بڑھ جاتے ہیں لہذا یونیورسٹی فیسوں میں اضافہ کوئی نہیں بات نہیں ایک معمول کا عمل ہے۔
جامعہ پشاور کے ترجمان محمد نعمان نے ٹی این این کو بتایا کہ پشاور یونیورسٹی کی فیسوں میں اضافے کی باتیں سراسر بے بنیاد ہیں۔ فنانس اینڈ ٹریننگ کمیٹی نے تاحال ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ گو کہ یونیورسٹی خسارے میں ہے لیکن گزشتہ چار سال سے یونیورسٹی فیسز ایک ہی جگہ پر برقرار ہے۔ پبلک سیکٹر یونیورسٹی ہونے کے ناطے فیسوں میں اضافہ کرکے طلبا و طالبات پر تعلیمی شعبے میں مزید بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا۔