خیبر پختونخوا: سکیورٹی فورسز نے 11 شدت پسندوں کو ٹھکانے لگا دیا
17 اور 18 دسمبر کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں تین علیحدہ علیحدہ کاروائیاں کی ہیں۔ آئی ایس پی آر
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران سکیورٹی فورسز نے 11 عسکریت پسندوں کو ٹھکانے لگا دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 17 اور 18 دسمبر کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں تین علیحدہ علیحدہ کاروائیاں کی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع ٹانک میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا جس کے نتیجے میں 7 شدت پسند مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: گرینڈ امن جرگہ میں ڈیڈلاک برقرار؛ "جب تک اسلحہ سرینڈر نہیں ہو گا سڑک نہیں کھولی جائے گی”
دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں خفیہ اطلاعات پر کی گئی۔ اِس دوران فائرنگ کے تبادلے میں سیکیورٹی فورسز نے 2 عسکریت پسندوں کو ٹھکانے لگا دیا۔
تیسری جھڑپ ضلع مہمند کے علاقے مامدگٹ میں ہوئی جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد مزید 2 عسکریت پسند مارے گئے۔ ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔ علاقے میں مزید کسی بھی دہشت گرد کی موجودگی کو یقینی طور پر ختم کرنے کے لیے سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاک فوج ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔