پشاور، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس سے 19 اعلی معیار کے اے سی کیسے چوری ہوئے؟
آفتاب مہمند
پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس سے امریکی ساخت کے 19 نئے ائیر کنڈیشنز غائب ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق چوری ہونے والے ائیر کنڈیشنز کی مالیت 50 لاکھ سے لیکر 70 روپے لگ بتائی گئی ہے۔ مزکورہ امریکی ساخت کے ائیر کنڈیشنز ہسپتال کے لئے خریدے گئے تھے جن کو سٹور میں ڈمپ کرا دیا گیا تھا۔
اسی حوالے سے ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ مزکورہ ائیر کنڈیشنز کو مبینہ طور پر غائب کرانے کی واردات میں ملوث ایک شخص نے خود ہسپتال انتظامیہ کو شکایت کرکے بتایا کہ اسکے ایک دوسرے ساتھی نے دو عدد ائیر کنڈیشنز ہسپتال سے باہر منتقل کئے ہے جس پر ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے باقاعدہ چھان بین شروع کرکے ہسپتال کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔
اس دوران جب خریداری کیلئے دی گئی سپلائی آرڈر، موصول ہونے والے ائیر کنڈیشن کا سٹاک رجسٹر پر اندراج، ہسپتال میں نصب ہونے والے ائیر کنڈیشنز اور سٹور میں موجود ائیر کنڈیشنز کی تعداد کا موازنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ہسپتال کے سٹور سے 19 نئے ڈبہ بند ائیر کنڈیشنز کو غائب کرا دیا گیا ہے۔
جن میں سے ایک ٹن اور ڈیڑھ ٹن کے 15 ائیر کنڈیشن مکمل جبکہ چار ائیر کنڈیشنز کے آوٹر غائب تھے۔ ذرائع کے مطابق مارکیٹ میں اس وقت ڈیڑھ ٹن کے ایک امریکی ساختہ ائیر کنڈیشن کی قیمت ٹیکسز کو ملا کر 3 لاکھ روپے سے زائد کی بنتی ہے اور ایک ٹن والے اے سی کی قیمت تقریبا دو لاکھ روپے تک بنتی ہے۔
اسی طرح مزکورہ ائیر کنڈیشنز کو غائب کرانے سے کل ملا کر 50 سے 70 لاکھ روپے تک کا مجموعی طور پر کا نقصان ہوا ہے۔ ابتدائی چھان بین کرانے کے بعد ہسپتال انتظامیہ کیجانب سے باقاعدہ ایک انکوائری کرائی گئی جس کے لئے ذمہ دار ملازمین کو چارج شیٹ کیا گیا تاہم ملازمین کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ دوسرے مرحلے کی کاروائی کیلئے ان ملازمین کو ذاتی شنوائی کا موقع بھی دیا گیا جنکے جوابات تسئلی بخش نہیں تھے جسکے بعد صوبائی پالیسی بورڈ کے قواعد کے تحت ہسپتال انتظامیہ کو ایکشن لینا پڑا۔
ذرائع کے مطابق ملوث افراد سے لاکھوں روپے لینے کیلئے انٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ یا پولیس کے پاس مقدمہ درج کرانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
اسی حوالے سے رابطہ کرنے پر ترجمان حیات آباد میڈیکل کمپلیکس نے بتایا کہ ایئر کنڈیشن انکوائری رپورٹ کے تحت حیات آباد میڈیکل کمپلیکس انتظامیہ نے ہسپتال کے سٹور کے عملے کے دو اراکین کو اس تمام معاملے میں ملوث پائے جانے کی صورت میں اپنی نوکریوں سے بر طرف کردیا ہے۔
علاوہ ازیں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے کی تہہ تک مکمل چھان بین کے بعد ہی ان اراکین کو ہسپتال سے فارغ کیا گیا ہے اور جہاں تک ہسپتال کے نقصان کا ازالہ ہے تو اس صورت میں ہسپتال کی جانب سے ان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کی جا رہی ہے۔