شلوبر واقعہ: جرم ثابت ہونے پر پولیس اہلکاروں کو نشان عبرت بنایا جائے گا، پولیس
ضلع خیبر کے پولیس نے شلوبر واقعہ کی شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے دو تفتیشی ٹیمیں تشکیل دیدیں ہیں۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محکمانہ تحقیقات کے لئے ایس پی انویسٹیگیشن کے زیر نگرانی جبکہ دوسری کمیٹی سی ٹی ڈی کے زیرنگرانی تشکیل دے دی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ واقع کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے جبکہ تفتیش کی نگرانی باریک بینی سے کی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق اس وقت دو پولیس اہلکار حیات خیل، عبدالقدیر جبکہ سویلین ساجد کو حراست میں لے کر تفتیشی کمیٹیوں کے حوالے کردیا گیا ہے، دوران تفتیش ملزمان کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں بھرتی جائے گی اور جرم ثابت ہونے پر پولیس اہلکاروں کو نہ صرف نوکریوں سے برخاست کیا جائے گا بلکہ نشان عبرت بنایا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں اور اس عمل میں ملوث پورے نیٹ ورک کو بہت جلد بے نقاب کیا جائے گا، شہری اور خصوصا متاثرہ خاندان مطمن رہے کہ انہیں ہر صورت میں انصاف ملے گا جبکہ متاثرہ خاندان کو شکایت کا موقع نہیں دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ شب ضلع خیبر کے علاقے باڑہ شلوبر میں بھتہ وصولی کے لیے وی سی چیئرمین عارف اللہ کے گھر گھر پر ہینڈ گرنیڈ پھینکتے ہوئے پولیس اہلکار اپنے ساتھی سمیت زخمی ہوگیا تھا۔
واقعے کے بعد ہ ڈی پی او خیبر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جس گھر پر حملہ ہوا ہے، انہوں نے مبینہ طور پر مقامی پولیس کے دو اہلکاروں پر واقع میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انویسٹیگیشن خیبر کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔