جرائم

باڑہ پولیس اہلکار بھتہ خوری میں ملوث، قوم کا جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ

خادم آفریدی

ضلع خیبر کے علاقے باڑہ شلوبر میں بھتہ وصولی کے لیے گھر پر ہینڈ گرنیڈ پھینکتے ہوئے پولیس اہلکار اپنے ساتھی سمیت زخمی ہوگیا۔

واقعات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شپ کو باڑہ کے نواحی شلوبر کے علاقے نصراللہ کلے نوگزی بابا شلوبر  میں چیئرمین انجینئر عارف اللہ کے گھر پر مبینہ پولیس اہلکار اپنے دوست ساجد افغانی کے ساتھ مل کر ہینڈ گرنیڈ پھینک رہے تھے کہ اس دوران ہینڈ گرنیڈ واپس آکر پھٹ گیا جس سے پولیس اہلکار عبدالقدیر اور پولیس اہلکاروں کا ساتھی ساجد افغانی زخمی ہوگئے جن کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

واقعے کے بعد پولیس نے خفیہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے سید کریم چیک پوسٹ کے انچارج سمیت اہلکاروں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش شروع کردی تاہم اس بارے میں پولیس کسی قسم کی معلومات دینے سے انکاری ہے، جبکہ ڈی پی او خیبر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جس گھر پر حملہ ہوا ہے، انہوں نے مبینہ طور پر مقامی پولیس کے دو اہلکاروں پر واقع میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انویسٹیگیشن خیبر کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ بیان کے مطابق دونوں پولیس اہلکاروں کو شک کے بنا پر حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی گئی ہے اور واقعہ میں ملوث تمام کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

اس حوالے سے آج قمبر آباد باڑہ میں قبیلہ شلوبر کے قومی کونسل اور مشران کا قوم میں بھتہ مافیا کے خلاف گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا۔ جرگہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے شلوبر قومی کونسل کے منتخب چیئرمین عبدالغنی آفریدی نے کہا کہ گزشتہ روز وی سی چیئرمین عارف اللہ کے گھر پر حملے کرنے والے پولیس اہلکار، جو ہینڈ گرنیڈ سے خود ہی زخمی ہوئے ہیں، سمیت تین پولیس اہلکاروں کو ڈی پی اور کے حکم پر گرفتار کرکے شامل تفتیش کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کا بھتہ خوری اور دہشت گردی میں ملوث ہونا تشویش ناک امر ہے۔ انہوں حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 24 گھنٹے کے اندر انکوائری کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے کیونکہ ضلع خیبر میں اغوا برائے تاوان بھتہ خوری کے لیے دھمکی امیز فون کال اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بہت زیادہ ہو چکے ہیں۔

عبدالعنی آفریدی نے کہا کہ یہ کام ایک یا دو افراد نہیں کر سکتے اس میں بہت سارے لوگ ملوث ہیں جن کو بے نقاب کر کے قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائے. انہوں کہا کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو فرنٹیر روڈ پر اس وقت تک احتجاجی دھرنا دیں گے جب تک بھتہ خور پولیس اہلکاروں کے خلاف جے آئی ٹی نہیں بنائی جاتی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button