تحفظ والدین آرڈیننس: بونیر میں والدین کو دھمکی دینے والا نوجوان گرفتار
ناصرزادہ
خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں والدین کی نافرمانی اور تشدد کرنے پر بیٹے کے خلاف تحفظ والدین آرڈیننس کے تحت پہلا مقدمہ پیر بابا تھانہ میں درج کیا گیا جبکہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نوجوان نور السلام کو گرفتار کرلیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شاہ حسن کے مطابق غازی خانہ سے تعلق رکھنے والے 70 سالہ ہارون زادہ نے پولیس کو درخواست دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے بیٹا زبردستی انہیں اپنے گھر سے بے دخل کرنا چاہتا ہے، پولیس ان کو تحفظ فراہم کریں۔
ڈی پی او شاہ حسن نے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ پیر بابا افسان خان کو ملزم نورالسلام کے خلاف تحفظ والدین آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کرنے اور جلد سے جلد گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے جس پر عمل کرتے ہوئے پولیس نے نوجوان کو گرفتار کر لیا۔
ادھر نوجوان کے والد ہارون زادہ نے ٹی این این کو بتایا کہ ان کا 30 سالہ بیٹا گزشتہ چند سالوں سے ان سے پیسے مانگ رہا ہے جبکہ گزشتہ روز گھر آتے ہی والد کو کہنے لگا کہ ان کا والد پر 8 لاکھ روپے واجب الادا ہے، یا مجھے پیسے دو یا گھر خالی کرکے نکل جاؤ۔ ان کے بقول اس موقع پر بیٹے نے والد پر پستول تان لی اور دھمکی بھی دے دی۔
انہوں نے بتایا کہ بیٹے نے 6 سال قبل والدین کو عمرہ کرنے بھیجا تھا، اس وقت بیٹے نے کہا تھا وہ ہمیں مفت میں عمرہ کرنے بھیج رہا ہے لیکن بعد میں ہم نے بیٹے کو وہ رقم واپس کر دی جبکہ اب ان کا بیٹے کے ساتھ تعلق ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ کبھی ان سے پانچ تو کبھی آٹھ لاکھ روپے مانگ رہا ہے۔
خیال رہے کہ 2021 میں پاکستان کے صدر عارف علوی نے ایک آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے مطابق کوئی بھی شخص والدین کو گھر سے نہیں نکال سکے گا چاہے وہ گھر ان کے بہن بھائیوں یا اولاد ہی کے نام پر کیوں نہ ہو۔
تحفظ والدین آرڈیننس 2021 کے مطابق جرم ثابت ہونے کی صورت میں ماں باپ کو گھر سے بے دخل والے افراد کو ایک سال قید یا جرمانے یا پھر دونوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ قانون کے مطابق اگر گھر والدین کے نام پر ہو تو وہ اولاد کو گھر سے نکال سکتے ہیں۔
والدین کی طرف سے گھر خالی کرنے کا نوٹس ملنے کے باوجود اگر بچے گھر خالی نہیں کرتے تو انھیں ایک ماہ قید یا جرمانہ یا دونوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو کارروائی کرنے کے اختیارات بھی دیے گئے ہیں۔
پولیس کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بغیر وارنٹ کے گھر خالی نہ کرنے والوں کو گرفتار کر سکتی ہے تاہم والدین اور بچوں دونوں کو اپیل کرنے کا حق ہو گا۔