بونیر میں کینیڈین سرمایہ کاروں کی مشینری چوری، اصل معاملہ کیا ہے؟
آفتاب مہمند
خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں کینیڈین سرمایہ کاروں کی مشینری چوری کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق مشینری چوری کا مقدمہ 4 افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے اور ملزم فیض زادہ سمیت دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
اصل معاملہ کیا ہے؟
یہ کہانی بہت پہلے کی ہے جس میں ایک کینیڈین کمپنی نے اسلام آباد میں موجود اپنے چیف مینجر نبیل ثاقب اور بونیر میں اسی کمپنی کیساتھ وابسطہ سپروائزر ذیشان کی مدد سے چغرزی پاندیڑ کے علاقے میں مائن کو لیز پر لیا تھا اور مائن میں کام کے لیے کینیڈا سے مشینری منگوائی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق کمپنی نے اپنے سروسز کا آغاز کیا اور مزدور کام پر لگائے گئے لیکن مذکورہ کمپنی کو مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں کامیابی نہیں ملی اور کچھ عرصہ بعد کمپنی نے اپنی سروسز روک دئیے جس کے بعد چیف مینجر نبیل نے فیصلہ کیا کہ وہ مشینری کو سوات یا کسی دوسرے جگہ منتقل کریں گے تاہم بقایا جات نہ دینے پر لیز مالکان اور مزدوں نے مشینری کو بونیر سے باہر لے جانے روک دیا۔
اس کے بعد نبیل ثاقب نے بونیر پولیس کو درخواست کی کہ ان کو سیکیورٹی فراہم کی جائے جس پر بونیر پولیس نے انہیں سیکیورٹی کی فراہمی کیلئے ایک لیٹر ایشو کر دیا لیکن بعد میں بونیر سے مذکورہ کمپنی کے نمائندے یعنی سپر وائزر ذیشان اور چیف مینجر نبیل ثاقب ایک مقامی شخص کی مدد سے بعض مزدوروں کو ان کی مزدوری/ معاوضہ دیکر مطلوبہ مشینری کو ٹرکوں مں لوڈ کرکے بغیر سیکیورٹی کے وہاں سے نکال گئے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نبیل اور ذیشان نے بعد ازاں یہ بات سوشل میڈیا پر پھیلائی کہ کسی نے ان کی کمپنی کی مشینری کو چوری کر لیا ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق چیف مینجر نبیل ثاقب اپنے سپر وائزر ذیشان کے ذریعے پولیس کے پاس آیا کہ کمپنی کا سامان چوری ہو چکا ہے اور اس کی ایف آئی آر درج کی جائے۔
بونیر پولیس کے ڈی ایس پی بہار علی کے مطابق پولیس نے اس کمپنی کو سیکیورٹی لیٹر دیا تھا لیکن وہ مقامی کسی شخص کی مدد سے بغیر سیکیورٹی کے سامان لینے گئے تھے، چینہ کے گاوں میں رات بھی گزاری اور صبح اٹھ کر انہیں پتہ چلا کہ سامان چوری ہو چکا ہے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ اب یہ درخواست کر رہے ہیں کہ مشینری چوری کے ایف ایی آر درج کیا جائے جس کی وجہ سے پولیس اب تشویش میں ہے کہ اصل معاملہ کیا ہے؟
ڈی ایس پی کا مزید کہنا ہے کہ ڈی پی او بونیر فرحان کی ہدایات پر عدالت سے اس معاملے کے انکوائری کے لیے اجازت لے لی ہے اور ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کر دیا گیا ہے۔
اس تفتیش کے حوالے سے جب چغرزی تھانے کے ایس ایچ او جاوید خان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کی تفتیش جاری ہے اور متعلقہ افراد ( نبیل ثاقب اور ذیشان) سپر وائزر کے ساتھ دوسرے افراد کو بلایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جلد ان سے معلومات لیکر مطلوبہ افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور جلد اس معاملے کا حل نکل لیا جائے گا کہ کنیڈین کمپنی کا سامان کہاں چلا گیا۔
ایس ایچ او جاوید خان کا مزید کہنا تھا کہ اب یہ معاملہ کورٹ میں چلا گیا ہے اس لیے اس کے حوالے مزید معلومات عدالت کے فیصلے کے بعد میڈیا کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
بونیر پولیس کے مطابق وہ اس حوالے سے باریک بینی سے ہر ایک پہلو پر تفتیش کر رہی ہے اور کسی بھی طور علاقے کی بدنامی نہیں ہونے دیا جائے گا جبکہ جہاں پر یہ بھی یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ دھوکہ دہی سے کام کیا گیا ہے تو فراڈ کرنے والے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔