افغان دارالحکومت کابل میں واقع فوجی ہسپتال کے باہر بم دھماکوں سے 19 افراد جاں بحق جب کہ 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق کابل میں واقع ملک کے سب سے بڑے فوجی ہسپتال سردار محمد خان داؤد ملٹری ہسپتال کے مرکزی دروازے پر یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکے ہوئے، جن کے بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔
طالبان حکومت کے نائب ترجمان بلال کریمی نے دھماکوں میں 19 افراد کی ہلاکت جب کہ 43 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی تاہم عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکے کار میں بارودی مواد کے ذریعے کئے گئے، جس کے بعد داعش کے جنگجو ہسپتال میں داخل ہوئے، جہاں ان کی وہاں موجود طالبان جنگجوؤں سے جھڑپ بھی ہوئی تاہم تاحال اس بارے میں طالبان کی جانب سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔