”والور” دلہن کی قیمت کیلئے مستعمل سب سے عام پشتو اصطلاح دراصل ہے کیا؟
سٹیزن جرنلسٹ ممانڑہ آفریدی
”والور” دولہا یا اس کے کنبہ کی جانب سے دلہن کے گھر والے کو ادا کی جانے والی رقم ہے لہذا والور بنیادی طور پر دلہن کے اہل خانہ کو اس لڑکی کے بدلے میں ادائیگی ہے جو شادی میں چھوڑی جاتی ہے اور خاص طور پر ہدایت نہیں کی جاتی کہ وہ جہیز کی فراہمی پر خرچ کرے۔
افغانستان کی قبائلی روایت سے شروع، خاص طور پر پشتون کے نقطہ نظر سے، والور دلہن کی قیمت کے لئے مستعمل سب سے عام پشتو اصطلاح ہے۔ اگرچہ بظاہر ایسے لگتا ہے کہ والور دلہن کے والدین کو ان کی بیٹی کی پرورش کے دوران ہونے والے مالی نقصان کی تلافی کے لئے دیا جاتا ہے، لہذا اس خیال کو جواز بخشنا کہ بیٹی پیدا کرنا واقعی ایک بوجھ ہے (اور عام طور پر ایسا ہی ہوتا ہے بیشتر پشتون خاندانوں میں، دولہا (یا دولہا کے کنبے) کو اس بوجھ کی ادائیگی اچانک ان کی بیٹی کو فائدہ مند بنائے گی) یہ حقیقت مجھے افسردہ کرتی ہے۔
مزید برآں، والور عزت اور وقار کا معاملہ سمجھا جاتا ہے، والور جتنا زیادہ ہو گا شوہر کے کنبے میں دلہن کی قدر اتنی زیادہ ہو گی۔ کچھ کا کہنا ہے کہ والور کے تصور کو "لڑکیوں کی فروخت” کے طور پر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ نظریہ باقاعدگی سے اس رواج کے سماجی و ثقافتی پس منظر کو نظرانداز کرتا ہے۔ اور جب کہ کچھ یا شاید زیادہ تر معاملات میں بھی، یہ سچ ہو سکتا ہے کہ لڑکیاں مردوں/خاندانوں کو ‘بیچ دی گئیں’ کیونکہ لڑکی کا کنبہ اسے برداشت نہیں کر سکتا بے حد غربت کی وجہ سے، اس کے پیچھے نیت کا مقصد نہیں، یہ بس ایک قدیم روایت ہے۔
بہرحال والور لڑکی کے والدین کو فرہم کردہ ایک طرح کی امداد ہے جو اپنی بیٹی کے لئے جہیز، کپڑے، فرنیچر وغیرہ جہیز کے طور پر خریدتے ہیں لیکن یہ قانونی یا روایتی ذمہ داری نہیں ہے۔
والور اکثر لڑکی کے کنبہ کو فائدہ نہیں پہنچاتا اور نہ ہی یہ شادی کی تقریب کے اخراجات میں شامل ہوتا ہے (ماخذ: کمالی ، 1985: 85) مزید یہ کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے اندر والور کی مقدار نہ صرف ایک صوبہ سے لے کر دوسرے صوبے میں بھی مختلف ہوتی ہے بلکہ یہ بھی کہ لڑکی کنواری ہے یا نہیں۔ ہاں، کنوارے پن کی اہمیت کو بہت زیادہ غور میں لایا جاتا ہے، عام طور پر اگر لڑکی کنواری ہے تو اس کی مقدار عام طور پر دو بار یا اس سے بھی تین گنا زیادہ ہوتی ہے۔
رقم زیادہ ہونے کی ایک وجہ مرد کا پہلے سے شادی شدہ ہونا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ مرد ہیں، زیادہ عمر کے مرد، جو دولت مند ہیں اور درحقیقت ایک سے زیادہ بیویاں رکھ سکتے ہیں لہذا دوسری شادی کے لئے والور دوگنا ہوتا ہے اور تیسری شادی میں اس سے بھی زیادہ اور اسی طرح آگے بڑھتا ہے۔
اس کے علاوہ والور کی مقدار عورت کی عفت، خوبصورتی، تعلیم اور لڑکی کے کنبے کی سماجی حیثیت یا معاشی معیار کے مطابق بھی مختلف ہو سکتی ہے۔
افغانستان اور خیبر پختونخواہ دونوں میں ایک شخص مختلف طریقوں سے بیوی حاصل کر سکتا ہے جس میں بیوہ کو میراث دینا بھی شامل ہے۔ بدلے میں شادی میں دلہن کا حصول؛ کسی جرم کے بدلے میں دلہن کا حصول یا محض دلہن کی قیمت والور ادا کرنے کے ذریعے، درحقیقت والور ایک معمول کا طریقہ ہے جو شادی بیاہ میں بروئے کار لایا جاتا ہے۔