خیبر پختونخواکورونا وائرس

‘شادی ہالز والے کہتے ہیں تین سو سے زیادہ مہمان نہیں ہوں گے آخر میں کیا کروں گا’

 

عبد القیوم آفریدی

کورونا وائرس نے جہاں ملک بھر میں زندگی کے ہرشعبے کو متاثر کیا ہے وہیں خیبر پختونخوا میں بھی ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی زندگیوں پر بھی اثرات چھوڑے ہے۔ کورونا لاک ڈاون کی وجہ سے صوبہ بھر کے شادی ہالز کو بھی بند کردیا گیا تھا جسکی وجہ سے زیادہ لوگوں کی شادی بیاہ کی تقریبات بھی متاثر ہوئے ،کرونا وائرس میں کمی کے بعد حکومت نے لاک ڈاون کا نفاذ ختم کیا اور شادی ہالز کو بھی حکومتی ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دے دی گئی لیکن اب لوگ شکایات کررہے ہیں کہ نہ صرف مالکان نے شادی ہالز کے بکنگ کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے بلکہ لوگوں کو مطلوبہ تاریخ ملنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

پشاور میں گلبرگ نمبر تین کی 24 سالہ سلیم خان کہتے ہیں کہ انکی شادی فروری میں تیار تھی لیکن پہلے کورونا کی وجہ سے نہ ہوسکی اور اب جب لاک ڈاون ختم ہوا تو بکنگ قیمت میں اضافے اور تاریخ نہ ملنے پر پریشانی سے دو چار ہے کہتے ہیں کہ ہالز تو کھل گئے لیکن اتنا برا حال ہے کہ کچھ بتا نہیں سکتا پہلے جن ہالز کی بکنگ کی قیمت پینتیس ہزار روپے تھی اب پنتالیس اور پچاس ہزار روپے کا مطالبہ کرتے ہیں چھوٹے سے چھوٹا ہال بھی ہو تو اسکی یہی قیمت ہے میرے سات سو مہمان ہے ہالز والے کہتے ہیں کہ تین سو زسے یادہ مہمان نہیں ہونگے اخر میں کیا کرونگا میں نے ہال بک کی تھی لیکن کینسل کر دی گھر میں جو تیاری کی تھی سب خراب ہوگئی۔

دوسری جانب گلبرگ نمبر ایک میں عروج شادی ہال کے مالک نثار خان کہتے ہیں کہ انہوں نے کوئی قیمت نہیں بڑھائی وہی پرانی ریٹس چل رہی ہے وہ کہتے ہیں کہ پشاور میں تین سے چار سو تک کے شادی ہالز ہیں اور لاک ڈاون کی وجہ سے ہر مالک کو لاکھوں کا نقصان ہوا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوگئے جو ہال میں کام کرتے تھے اب ایس او پیز پر عمل بھی مشکل ہوگیا ہے۔

نثار خان کہتے ہیں کہ ہالز پر رش نہیں ہے اصل میں لوگ زیادہ مہمانوں کو لانے کےلئے ضد کرتے ہیں ایس او پیز کی وجہ سے زیادہ لوگ ہم نہیں برداشت کر سکتے تین سو سے زیادہ ہم ہالز میں نہیں چھوڑ سکتے ہم تقریب کے حساب سے پیسے لیتے ہیں جسکی ٹائمنگ صبح اٹھ سے گیارہ بجے ، ایک سے رات دس بجے تک دوسرے فنکشن کی ٹائم ہوتی ہے پھر ختم ہوجاتی ہے قیمتوں میں کوئی فرق نہیں ہے اور جو بھی تاریخ ہمارے پاس موجود ہوتی ہے ہم دے دیتے ہیں۔

پشاور بچگی روڈ کی رہائشی سلینہ خان اس حوالے سے کہتی ہے کہ نہ صرف شادی ہالز پر رش زیادہ ہوئی ہے بلکہ بیوٹی پارلرز پر بھی انہیں میک اپ کرنے کےلئے ٹائم نہیں ملتا وہ کہتی ہے کہ لاک ڈاون ختم ہوا ہے اب ہم جس شادی ہال جاتے ہیں یا پارلر جاتے ہیں بکنگ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے جو عام لوگوں کی برداشت سے باہر ہوگئی ہے۔

‘اگلے ماہ میری شادی ہے اور اسی طرح جب پارلر جاتی ہوں پارلر والے بھی یہی بات کرتی ہیں کہ ٹائم نہیں ہے اب تو یہ سب مشکل ہوگیا ہے ہمارے لئے اب پہلے کی طرح گھر میں تیار ہونگے جس طرح لوگ پہلے ہوا کرتے تھے’ سلینہ خان نے کہا۔

کورونا لاک ڈاون کے بعد شادی ہالز اور بیوٹی پارلرز کے ساتھ وابستہ اور روزگار پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ اس مہنگائی کی سب بڑی وجہ اگر ایک طرف کورونا وائرس ہے تو دوسری جانب ملک میں جاری مہنگائی کی لہر بھی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button