عوام کی آوازماحولیات

طوفانی ہواؤں اور ژالہ باری سے صوبے بھر کے سولر سسٹمز کو شدید نقصان

افنان خان

جہاں پوری دنیا موسمیاتی تبدیلی کی لپیٹ میں ہے، وہاں پاکستان بھی اس کے اثرات سے محفوظ نہیں رہا۔ اگر خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع جیسے ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور لکی مروت کی بات کی جائے تو رواں سال گرمی کا آغاز ہی شدید موسم سے ہوا۔ روز بروز آنے والے تباہ کن طوفان، بڑے بڑے اولے اور 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرناک ہیں بلکہ املاک، گاڑیوں اور سولر پینلز کو بھی نقصان پہنچا رہی ہیں۔

ملک کے کئی ایسے علاقے ہیں جہاں یا تو بجلی موجود نہیں یا شدید لوڈشیڈنگ ہے۔ بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظر ہر شخص چاہتا ہے کہ وہ اپنے گھر، دکان، دفتر یا کھیت میں شمسی توانائی سے چلنے والا نظام نصب کرے تاکہ ٹیوب ویل، اے سی، ایئر کولر اور پنکھے چل سکیں اور گرمی سے بچا جا سکے۔ تاہم ایک بڑا چیلنج یہ ہے کہ ان سولر پینلز کو موسمیاتی اثرات سے کیسے محفوظ رکھا جائے۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے پنیالہ سے تعلق رکھنے والے عدنان خان نے اپنے آم کے باغ کے لیے سولر ٹیوب ویل نصب کیا تھا، لیکن حالیہ طوفان اور ژالہ باری کی وجہ سے ان کا شمسی پلانٹ شدید متاثر ہوا۔ عدنان کا کہنا ہے کہ وہ دوبارہ اتنا خرچ برداشت نہیں کر سکتے جس کے باعث ان کا باغ بھی متاثر ہو رہا ہے۔

سولر سسٹم نصب کرنے والے ماہر عامر خان نے بتایا کہ منصوبہ بندی میں کوتاہی، ناقص میٹریل کا استعمال اور بروقت معائنہ نہ ہونے کی صورت میں نٹ بولٹ ڈھیلے ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں تیز ہواؤں کے دوران پینلز اڑ جاتے ہیں۔ اس سے نہ صرف سسٹم ناکارہ ہوتا ہے بلکہ پینلز گرنے سے لوگ زخمی بھی ہو سکتے ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے پی ڈی ایم اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قدرتی آفات کے دوران اگر انسانی جان، گھر، گاڑی یا فصل کو نقصان پہنچے تو مالی معاونت کی جاتی ہے، تاہم سولر پینلز سے متعلق فی الحال کوئی پالیسی موجود نہیں۔ اگر کسی کا سولر پلانٹ طوفان یا اولوں سے تباہ ہو جائے تو اس کے ازالے کے لیے کوئی طریقہ کار وضع نہیں کیا گیا۔

خیبر پختونخوا حکومت نے مستحق افراد کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، تاہم وزیر اعلیٰ علی امین گنڈہ پور کے آبائی حلقے میں کئی ایسے خاندان موجود ہیں، جنہوں نے تمام مطلوبہ معلومات متعلقہ اداروں کو فراہم کر دی ہیں، لیکن انہیں تاحال سولر سسٹم فراہم نہیں کیا جا سکا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button