وزیراعلیٰ کا مہمند کیڈٹ کالج کا افتتاح، پی ٹی آئی کارکن برسراحتجاج کیوں؟
سی جے راز میر
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ضلع مہمند کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کیڈٹ کالج مامد گٹ کا باضابطہ افتتاح کر دیا تاہم دوسری جانب کلاس فور کی آسامیوں پر غیرمقامی افراد کی بھرتی اور مقامی طلبہ کے کم کوٹے کے خلاف مقامی لوگوں نے احتجاج کیا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے اپنے کارکن بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے ایم این اے مہمند ساجد خان اور انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور نارتھ میجر جنرل راحت نسیم کے ہمراہ مہمند کیڈٹ کالج کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور کیڈٹ کالج کے مختلف شعبوں کے بارے میں بریفنگ لی۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گا کہ منگل کے روز سے کیڈٹ کالج میں کلاسز کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے، ابتدائی طور پر 62 طلباء کو داخلہ دیا گیا ہے جبکہ کیڈٹ کالج میں داخلے کے لئے مقامی طلبہ کو پہلی ترجیح دی جاتی ہے، اگلے سال مارچ تک کالج میں ہائر سیکنڈری کلاسز کا اجرا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 104 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا یہ کیڈٹ کالج 984 ملین روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا ہے، کالج میں ہر طرح کی جدید تعلیمی سہولیات کے علاوہ طلبہ اور اساتذہ کے لئے رہائش کی بہترین سہولیات موجود ہیں۔
وزیر اعلی نے کیڈٹ کالج سپورٹس کمپلکس کے قیام کا بھی اعلان کیا اور بعدازاں تحصیل بائی زئی میں پولیس ٹریننگ سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں پر جاری پولیس ٹریننگ کا تفصیلی جائزہ لیا۔
اس موقع پر پولیس جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ اب آپ خیبر پختونخواہ کا باقاعدہ حصہ بن گئے ہیں اور یہ ٹریننگ اپ لوگوں کے اس لئے دی جا رہی ہے کیونکہ سرحد پار کچھ لوگ پاکستان میں امن وآمان کی صورت حال خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لہذا ان کی روک تھام کے لئے آپ کی یہ ٹریننگ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ وعدہ کرتاہوں کہ آپ لوگوں کو خیبر پختونخواہ پولیس کے برابر کے مراعات دی جائیں گی اور آپ کی پاسنگ آوٹ تقریب پر وزیر اعظم عمران خان کو دعوت دی جائے گی۔
دوسی جانب تحصیل صافی میں وزیراعلی کے دورے کے دوران مہمند کیڈٹ کالج میں کلاس فور ملازمین کی آسامیوں پر غیر مقامی افراد کی بھرتیوں اور مقامی طلباء کے لیے کم کوٹہ کے خلاف زاہد صافی اور انورشاہ کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں درجنوں افراد نے شرکت کی، لکڑو میں احتجاجی مظاہرہ عین اس وقت ہو رہا تھا جس وقت وزیر اعلیٰ کیڈٹ کالج کا افتتاح کر رہے تھے۔
مظاہرین میں وزیر اعلیٰ کی اپنی پارٹی پی ٹی آئی کے کارکن بھی شامل تھے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلی نے نوکریوں پر مقامی لوگوں کی بھرتی اور مقامی طلباء کو ذیادہ کوٹے دینے کا وعدہ کیا تھا مگر وہ اپنے وعدے سے مکرگئے ہیں اور زیادہ تر غیر مقامی طلباء کو داخلے دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہی کئے گئے تو وہ احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیں گے۔