”وی سی بہاولپور یونیورسٹی فرعون بن کر بات کرنے کیلئے تیار نہیں”
سٹیزن جرنلسٹ مصباح الدین اتمانی سے
ٹرائبل یوتھ موومنٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قبائلی اضلاع کے طلباء کے ساتھ پنجاب یونیورسٹیوں میں جاری یہ ظالمانہ سلوک بند کیا جائے، ہمارے طلبہ تپتی دھوپ میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر کے آفس کے سامنے کئی گھنٹوں سے بیٹھے ہیں لیکن وہ فرعون بن کر بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔
وی سی بہاولپور یونیورسٹی کے دفتر کے سامنے بیٹھے مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ طلبہ بھیک نہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں، وزیر اعظم پاکستان، وفاقی وزیر تعلیم اور دیگر متعلقہ ادارے اس کا نوٹس لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ باقاعدہ نوٹیفیکیشن کر کے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پنجاب کی مختلف یونیورسٹیوں میں قبائلی طلباء کا مختص کوٹہ ڈبل کیا جائے گا، اب ڈبل تو دور کی بات پہلے سے جو سیٹیں تھیں ان پر بھی طلباء کو داخلہ نہیں دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
سیٹ قبائلی طلبہ کا داخلہ کسی اور کا
کوٹہ ڈبل نا ہونے کے خلاف قبائلی طلبہ کا احتجاج
قبائلی طلباء کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیوں؟
انضمام کے ثمرات، قبائلی طلباء ایٹا ٹیسٹ میں بیٹھنے سے محروم
”ہر سال سینکڑوں قبائلی طلباء ایٹا ٹسٹ پاس کرنے کے باوجود داخلوں سے محروم ہوتے ہیں”
مظاہرین نے کہا کہ کسی یونیورسٹی کا وائس چانسلر اتنا طاقتور نہیں ہو سکتا، یہ جو گیم کھیلا جا رہا ہے، اس کو بند کیا جائے، یہ تعصب ہے، یہ بدنیتی ہے، یہ تعلیم دشمنی ہے جو ہمیں بالکل بھی منظور نہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کے طلبہ کیلئے مختلف اداروں میں مختص کوٹے کو دوگنا کر دیا گیا تھا۔
اس سلسلے میں گورنر کی منظوری کے بعد باضابطہ حکمنامہ بھی جاری کیا گیا جس کے مطابق دیگر صوبوں میں قبائلی اضلاع کے طلبہ کیلئے مختص کوٹہ دوگنا کر دیا گیا ہے۔
قبل ازیں قبائلی اضلاع کے طلبہ نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ میڈیل کالجز میں قبائلی اضلاع کی سیٹوں میں اضافے کے ساتھ فاٹا کا اِن اور آؤٹ کوٹہ واپس بحال کیا جائے۔