جرائم
-
خیبر پختونخوا: دیگر علاقوں کی طرح سب ڈویژن پشاور بھی منشیات کی لپیٹ میں!
بوڑہ سب ڈویژن حسن خیل کی آبادی تقریباً پانچ ہزار تک ہے لیکن افسوس کہ اتنی کم آبادی میں بھی یہاں چرس کا نشہ سرعام کیا جاتا ہے جبکہ نشہ آور اشیاء کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں -
دو دن میں دو خواجہ سرا ”مڑخ” کے ہاتھوں قتل، کون ہوتا ہے یہ ”مڑخ”؟
گزشتہ چھ سالوں میں خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں کے قتل کے 75 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور قتل کے بعد زیادہ تر الزامات ''مڑخ'' پر ہی لگے ہیں۔ تیمور کمال
مزید پڑھیں -
ٹی این این کی خبر پر نوشہرہ کی 12 سالہ بچی اپنے گھر، 35 سالہ دلہا حوالات پہنچ گیا
نوشہرہ زنڈو بانڈہ بارہ سالہ سیما ء جبری شادی اور رخصتی کی خبر میڈیا نے نشر کی تو رسالپور پولیس نے تین دن بعد دادا کی مدعیت میں باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا۔
مزید پڑھیں -
خیبر پختونخوا یا ریڈ زون، مانسہرہ میں پانچ خواجہ سراء فائرنگ سے زخمی
پانچ خواجہ سراؤں کو گولی مار دی گئی جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے، ان میں سے چار کی حالت تشویشناک جبکہ ایک کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ نادرا خان
مزید پڑھیں -
سقوط کابل: پاکستان میں دہشتگردی کے 15 واقعات میں 99 افراد جاں بحق 343 زخمی
سب سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات بلوچستان میں آٹھ، خیبر پختونخوا میں چار، پنجاب میں دو اور سندھ میں ایک واقعہ پیش آیا۔
مزید پڑھیں -
خیبر: طالبان کے نام پر دھمکی آمیز پمفلٹ کی تقسیم، اصل معاملہ کیا ہے؟
اگر کوئی بھی لڑکی یا خاتون جمرود بازار، زنانہ انتظار گاہ اور نادرا دفتر میں موجود پائی گئی تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ خط کا متن
مزید پڑھیں -
سانحہ کوچہ رسالدار اور داعش کا خطرہ: سیکیورٹی ماہرین کیا کہتے ہیں؟
اعش نے صرف پشاور کے ایک واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کہ بلکہ پشاور میں 7 واقعات ایسے ہوئے ہیں جن کی ذمہ داری داعش قبول کر چکی ہے۔ افتخار فردوس
مزید پڑھیں -
دسمبر کی وہ شام ہم کبھی نہیں بھول پائیں گے!
گھر سے باہر نکل کر والد محترم کو فون کیا تو آپ نے دھیمی آواز میں کہا ''بیٹا! صوبیدار صیب شہید ہو گیا ہے، میں ہسپتال میں اس کے ساتھ ہوں۔''
مزید پڑھیں -
پشاور حملہ: عقیق حسین بھی اپنے ننھے بیٹے فہیم عباس کے پاس چلے گئے
پشاور حملے میں پاراچنار سے تعلق رکھنے والے شہدا کی تعداد چودہ ہو گئی جبکہ تیس سے زائد افراد زخمی ہیں۔
مزید پڑھیں -
”دس سال بعد پشاور میں ایک ہی دن اتنے زیادہ تابوت فروخت ہوئے”
پشاور کے یکہ توت بازار میں تابوت فروخت کرنے والے فضل وہاب کو اب یہ خوف لاحق ہے کہ پھولوں کے شہر پشاور میں دہشت گردی شاید واپس لوٹ آئی ہے۔
مزید پڑھیں