سٹیزن جرنلزم
-
جب شانگلہ کے نوجوانوں نے ملٹی نیشنل کمپنی کو گھٹنے ٹھیکنے پر مجبور کردیا
''اسسٹنٹ کمشنر بشام نے ہمیں آگاہ کیا کہ ٹیلی نار والے مختلف بہانے بنا رہے ہیں، وہ آپ کا مسئلہ حل کرنا نہیں چاہتے، آپ کسی متبادل آپشن پر غور کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں -
‘ہم غریب لوگ ہیں دن بھر مزدوری کریں یا بچوں کا خیال رکھیں’
پشاور سے تعلق رکھنے والی زرمینہ بی بی کہتی ہیں کہ ہم نے اپنے دو بچیوں کو سکول سے نکال دیا ہے کیونکہ سکول ہم سے بہت دور ہے سکول آنے جانے کا بہت مسئلہ ہوتا ہے
مزید پڑھیں -
ایک لاکھ دس ہزار آبادی کے لئے صرف ایک گرلز ہائی سکول؟
تحصیل کے واحد گرلز ہائی سکول کی عمارت دو ہزار آٹھ نو میں شدت پسندوں نے جلائی تھی جو کہ بارہ سال بعد بھی جوں کی توں پڑی ہے۔ ٹی این این رپورٹ
مزید پڑھیں -
‘جہاں سہولت نظر آئی وہاں بسیرا کرلیا جہاں پانی دانہ ختم ہوا وہاں سے کوچ کرلیا’
لگی ٹینٹ میں ایک بوڑھی خاتون، ایک مرد اور تین لڑکیاں ںظر آئی میرے ہاتھ میں مائیک دیکھ کر الماس خان کا چہرہ چمک اٹھا اور اپنے چھوٹے بھائی الیاس کو ریوڑ سنبھالنے کیلئے کہا
مزید پڑھیں -
باجوڑ بار کونسل کی تقریب حلف برداری میں بدنظمی کی اصل وجہ کیا ہے؟
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہال میں نہ صرف مختلف لوگ باہم دست و گریبان ہیں بلکہ وہ ایک دوسرے کی طرف کرسیاں پھینکتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں
مزید پڑھیں -
ضلع بونیر میں آتش بازی پر پابندی عائد
بیمار اور دل کے کمزور لوگ کسی اور کی خوشی کی خاطر سخت اذیت سے دوچار ہو جاتے ہیں، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اعلامیہ
مزید پڑھیں -
قبائلی خواتین شعراء روایات کے ہاتھوں مجبور ہیں
شروع میں مجھے بھی دیگر خواتین شعراء کی طرح بہت مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ پختون کلچر میں شاعری معیوب سمجھی جاتی ہیں
مزید پڑھیں -
درہ آدم خیل میں اسلحہ سازی کا کاروبار ماند پڑنے لگا
مشتاق آفریدی کا کہنا ہے 2004 کا جو اپریشن سے پہلےدرہ میں تقریبآ 7000 تا 8000 تک اسلحے کی دوکانیں تھی اب تقریبآ 1100 رہ گئی ہیں
مزید پڑھیں -
‘بونیر کے بارے میں جتنا سنا تھا اس سے بڑھ کر پایا’
تقریباً ایک ماہ کے عرصے میں ناران، کاغان سمیت مانسہرہ کی تمام وادیاں اور گلگت بلتستان گھوم پھر آیا ہوں لیکن بونیر کے قدرتی مناظر ان سب میں منفرد مقام رکھتی ہیں
مزید پڑھیں -
‘ہسپتال پہنچنے سے پہلے گاڑی میں بچے کی پیدائش ہوئی لیکن ہم اس کو بچا نہ سکے’
اس کے بعد کئی دن ڈیرہ اسماعیل خان کے ہسپتال میں میرا علاج چلتا رہا، نامناسب حالات، سہولیات کا فقدان بچے کی پیدائش اور پھر اس کی موت نے مجھے ذہنی مریض بنایا تھا
مزید پڑھیں