بلاگز
J
-
گرمیوں میں سرد اور سردیوں میں گرم کپڑے پہنو، شوہر کا بیوی سے انوکھا مطالبہ
لڑکیاں جنہوں نے ماں باپ کے گھر میں اچھے دن گزارے ہوتے ہیں انکو سسرال میں بہت مشکلات کا سامنا ہوتا ہے
مزید پڑھیں -
پشاور کے سب سے بڑے ٹرانسپورٹ منصوبے بی آر ٹی سے خواتین مطمئن
پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) خسارے میں ہے یا فائدے میں اس کا نہیں پتہ لیکن غریب عوام کو اس میں سفر کرنے میں کافی سہولت ہے۔ روشن بی بی
مزید پڑھیں -
”پی آر پی کرانے کے بعد بالوں کی پریشانی تقریباً ختم ہو گئی ہے”
پشاور کے رہائشی تیس سالہ وسیم جب بھی شیشے میں خود کو دیکھتے تو ان کی پریشانی اور بھی بڑھ جاتی یہ دیکھ کر کہ ماتھا ان کا بڑھ رہا ہے اور بال کم ہوتے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں -
”پانی میں بدبو ہوتی ہے اور ذائقہ بھی عجیب سا ہوتا ہے”
کچھ عرصہ سے پانی اتنا کم ہوا کہ مشین کے ذریعے بھی پانی کا آنا بند ہوا، ہر سال گرمیوں کے مہینے میں اس علاقے کے لوگوں کو پانی کی کمی کا بڑا مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔ گلاب خان
مزید پڑھیں -
”میری ماں کے پاس بیٹھا وہ داڑھی والا نوجوان کوئی اور نہیں بلکہ ایک جن تھا”
کچھ ہی وقت بعد اس نوجوان کا جسم غائب ہو گیا صرف اس کی گردن اور سر ہی نظر آنے لگے، وہ میری طرف مسلسل دیکھ اور مسکرا رہا تھا۔ ایک خاتون کی رونگٹے کھڑے کرنے والی کہانی
مزید پڑھیں -
6 سالوں میں 74 خواجہ سراء قتل، خیبر پختونخوا میں یہ سلسلہ کب رکے گا؟
رواں سال خواجہ سراؤں کے 7 ایسے واقعات ہوئے جن میں خواجہ سراوں کو قتل، بے لباس یا ان کا سر مُنڈوایا گیا، تھانہ جائے تو سفید کاغذ پر اس کی شکایت درج کی جاتی ہے۔ تیمور کمال
مزید پڑھیں -
پشتو نظم کی دنیا کے باپ عبدالرحیم مجذوب بھی انتقال کر گئے
مرحوم کو نظموں کا باپ کہا جاتا تھا، وہ 14 جنوری 1935 کو نار صاحبداد میدا خیل لکی مروت میں جاگیردار عبد الکریم کے گھر پیدا ہوئے۔
مزید پڑھیں -
کیا واقعی کچا چرس انسان کو ذہنی مریض بنا دیتا ہے؟
جن لوگوں میں بھی ذہنی امراض پائے جاتے ہیں ان کا بروقت علاج یا سائیکو تھراپی ضروری ہوتی ہے، یہ نہیں کہ ان کو دم تعویذ کے لئے کسی جعلی پیر کے پاس لے جا کر مزید ذہنی توازن بگاڑ دیا جائے۔ ڈاکٹر عظیمی
مزید پڑھیں -
جب افغانستان سے نکلنے کے لئے دو لڑکیوں نے ایک ساتھ شادی کی آفر کردی
ایک جانب ایسی بےبس خواتین اور دوسری جانب سڑکوں پر کھڑی طالبان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حق مانگنے والی خواتین بھی دیکھی
مزید پڑھیں -
”ہر خاتون صحافی جنسی، نفسیاتی یا ڈیجیٹل ہراسانی کا شکار رہی ہے”
کم عمر خواتین صحافی زیادہ تر خاموش رہ جاتی ہیں، ان کو یہ ڈر لگا رہتا ہے کہ کہیں کوئی بات گھر تک پہنچ گئی تو بدنامی ہو گی اور نوکری کے ساتھ ساتھ عزت بھی جائے گی۔ فرزانہ علی
مزید پڑھیں