بلاگزصحت

رمضان المبارک: پکوان وہی جو سب کا من پسند ہو!

نشا عارف

رمضان کا مہینہ شروع ہو چکا ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اس مقدس مہینے میں جہاں خصوصی عبادات کا اہتمام کرتے ہیں وہیں سحری اور افطار کے لیے انواع و اقسام کے پکوان کا بھی خصوصی انتظام کیا جاتا ہے۔ رمضان میں سحری اور افطار کرتے وقت عام طور پر غذا کا انتخاب اس بنیاد پر کیا جاتا ہے کہ دن بھر زیادہ پیاس اور بھوک نہ لگے اور ایسے میں صحت سے متعلق مسائل کا سامنا بھی نہ کرنا پڑے۔

لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں وہی پکوان تیار کیا جاتا ہے جو سب کا من پسند ہو، حفظان صحت کا بالکل بھی خیال نہیں رکھا جاتا حالانکہ روزہ رکھتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ سحری اور افطار میں کس طرح کی خوراک استعمال کی جائے۔

سحری کے لئے صحت مند غذا

سحری میں اگر سرخ آٹے کی چپاتی یا ڈبل روٹی کا استعمال کیا جائے تو کافی اچھا رہتا ہے۔ اور ساتھ میں اگر دال کا انتخاب کیا جائے تو یہ پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دہی کا بھی اگر تھوڑا استعمال کیا جائے تو بہت ہی اچھا ہوتا ہے کہ ایک تو یہ غذائیت سے بھرپور ہے اور دوسری اہم بات یہ کہ دن کے وقت پیاس نہیں لگتی۔

دوسری جانب تین چیزوں کا استعمال کم کریں جن میں معدہ، چینی اور چاول شامل ہیں۔ اسی طرح سحری میں چائے کا استعمال کم یا اس سے مکمل گریز کریں کیوں کہ چائے میں ‘کیفین’ کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے سینے میں جلن، بہت زیادہ پیاس اور بدہضمی جیسی کیفیت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

افطاری میں کیا کھائیں

افطار کی تیاری کے لیے گھنٹوں کچن میں مصروف رہا جاتا ہے اور گھر والوں کی پسند کے طرح طرح کے پکوان جیسے دہی بھلے، سموسے، پکوڑے، چنا چاٹ، فروٹ چاٹ اور ہر قسم کے چٹخارے دار کھانے پکائے جاتے ہیں۔ روزہ کھلتے ہی بے احتیاطی سے ان سب چیزوں کو کھایا جاتا ہے جو صحت مندی کی بجائے صحت کے مسائل کا باعث بنتے ہیں۔ ماہر غذائیات کے مطابق روزے کے مہینے میں وہ غذا استعمال کی جائے جس میں پروٹین وافر مقدار میں موجود ہوں جس میں مختلف قسم کی دالیں شامل ہیں۔ ساتھ میں پھلوں کا استعمال بھی ضروری ہے جو فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انسان کو قبض بھی نہیں ہوتا۔

رمضان کے مہینے میں لوگوں کو زیادہ تلی ہوئی اشیا پسند ہوتی ہیں اور بار بار فرمائش بھی کی جاتی ہے لیکن ماہر غذائیات کے مطابق تلی ہوئی اشیا اور زائد نمک والی غذا کے استعمال سے بدہضمی اور بہت زیادہ پیاس لگتی ہے۔

ان کا مشورہ ہے کہ افطاری میں خوراک کے لیے ہلکی غذا کا انتخاب کریں جس میں تمام قسم کی سبزیاں شامل ہیں، تاثیر میں ٹھنڈی غذا جیسے کھیرا، پیاز اور مولی کا استعمال کریں کیوں کہ یہ جسم کے درجہ حرارت کو معتدل رکھتے ہیں۔ جہاں تک رمضان میں سر درد کی شکایت کی بات ہے تو ایک بنیادی وجہ پانی کی کمی بھی ہے۔ روزہ کھولنے کے بعد وقفے وقفے سے کم از کم پانچ سے چھ گلاس پانی پینا چاہئے اس سے سر درد کی شکایت ختم ہو جائے گی۔

صحت مند طریقے سے رمضان گزارنے اور بیماریوں سے بچنے کے لیے ماہرِ غذائیات کے مشوروں پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ رمضان میں اپنی صحت کا خاص خیال اور ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے جو غذائیت سے بھرپور ہو اور باآسانی ہضم ہو سکے۔ اگر یہ خیال نہ رکھا جائے تو سینے میں جلن، بدہضمی اور سر درد جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button