بہار گرمی سردی والی آنکھ مچولی کی بجائے صرف گرمی گرمی کھیل رہی ہے
سلمیٰ جہانگیر
مارچ 2011، بدھ کا دن۔۔ آج بھی مجھے یاد ہے جب میں اور میری والدہ بازار سے مہندی کا سامان لے کر آئیں تو گھر میں رونق لگی ہوئی تھی کیونکہ بھائی کی شادی تھی اور ددھیال سے تقریباً سب آئے ہوئے تھے۔ باہر صحن میں دھوپ میں چارپائیاں لگی تھیں اور سب بہار کی دھوپ سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ کبھی گرمی کبھی سردی محسوس کر کے سب شادی کی تیاریوں میں مگن تھے۔
مارچ کے موسم کی بات کریں تو چلیں کچھ سال پیچھے چلے جاتے ہیں جب میں سکول کی طالبہ تھی اور سرکاری سکول کے سالانہ امتحانات مارچ کے مہینے میں ہوتے تھے۔ ہم تمام دوست جب پرچہ کر لیتے تو جا کر دھوپ میں کھیلتے، ہماری استانیاں دھوپ میں کرسیاں ڈال کر پرچے چیک کرتیں کیونکہ اُن دنوں کی دھوپ چھبنے والی نہیں ہوتی تھی جیسا کہ امسال ہو رہا ہے۔ تب 31 مارچ کو ہمارا نتیجہ ہوتا، ہم تمام سہیلیاں صحن میں بیٹھنے کے لیے وہ جگہ مختص کرتیں جہاں دھوپ ہوتی تھی تاکہ ہمیں سردی نا لگے۔
ہم یہ ضرور سنتے تھے کہ موسمیاتی تبدیلی وقت کے ساتھ ساتھ رونما ہو گی لیکن کبھی اس بارے میں سوچا بھی نہیں تھا کہ کس طرح ہو گی، وقت کے ساتھ ساتھ نا صرف معلوم ہوا بلکہ محسوس بھی کیا کہ اصل میں climate changes ہوتی کیا ہیں۔
تو بات یہ ہے کہ وہ بھی مارچ کا مہینہ تھا اور اب بھی مارچ کا مہینہ چل رہا ہے لیکن اس بار کی بہار شائد گرمی سردی والی آنکھ مچولی کی بجائے صرف گرمی گرمی کھیل رہی ہے۔ مجھے تو یہ خوف کھائے جا رہا ہے کہ اگر مارچ میں یہ حال ہے تو جون جولائی یعنی گرمی کے مہینوں میں کیا ہو گا کیونکہ درجہ حرارت ابھی سے اتنا بڑھ گیا ہے جتنا جون میں ہوتا ہے۔
بہار کے موسم میں خواتین لان اور گرم کپڑوں کی بجائے بہار کے کپڑے پہنتی ہیں لیکن ہماری بدقسمتی کہہ لیں کہ اس سال موسم نے ہمیں موقع ہی نہیں دیا کہ اس موسم کے کپڑوں کو ہوا دیں۔
شادیوں کا سیزن بھی مارچ کے مہینے کو کہا جاتا تھا کہ اس میں نا سردی ہوتی ہے اور نا گرمی موسم معتدل رہتا ہے لیکن جن کو لگ رہا تھا کہ موسم بہار میں تقریبات مرتب کرنے سے لطف دوبالا ہو گا تو ان کی یہ سوچ غلط ثابت ہوئی کیونکہ ایک تو گرمی اور اوپر سے گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے رنگ میں بھنگ ڈال دیا۔
مارچ کی گرمی کا اندازہ تو اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں مارچ کی گرمی سے سیاسی ماحول بھی گرم ہو چکا ہے۔ اس حوالے سے آج ایک دوست نے بتایا کہ مارچ کا مہینہ مختلف سرگرمیوں کی وجہ سے گرم ترین مہینہ بھی کہلاتا ہے۔
بے شک اب موسم سرما ایک دو ماہ کا مہمان ہوتا ہے، اور اس کے مقابلہ میں موسم گرما، بہار اور خزاں طویل ہوتا جا رہا ہے لیکن اس دفعہ مارچ میں گرمی کی شدت دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ موسموں میں سے موسم بہار بھی اب نام کا موسم ہی رہ جائے گا۔