بلاگزسیاست

کیا ملا علی کردستانی کے دم میں واقعی دم ہے؟

مصباح الدین اتمانی

ملا علی کردستانی (دم والا) پشاور کا دورہ منسوخ کر چکے ہیں، وہ پشاور نہیں آئیں گے، جہاں آنا تھا وہاں دروازے پر یہ پوسٹر لگایا گیا ہے لہذا غلط خبروں اور بلاتحقیق معلومات کی بنیاد پر سادہ لوح عوام کو اذیت میں مبتلا کرنے سے گریز کریں۔

ملا علی کردستانی یکم نومبر کو انٹرنیشنل افیئر فار پیس اینڈ ہارمونی کے صدر ایمل گلزار بٹ کی دعوت پر پاکستان پہنچے، علی کردستانی کو مختلف تقریبات اور سیمینارز میں شرکت کرنا تھی جہاں انہیں "طب نبوی” کی اہمیت اور افادیت پر لیکچرز دینے تھے، لیکن معاملہ اس وقت الٹ گیا جب کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر ڈالی گئیں کہ مولانا صاحب کے دم سے گونگے بول پڑتے ہیں، بہرے سننا شروع کر دیتے ہیں اور معذور چل پڑتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ اور وہ اب پاکستان میں ایک مہینہ قیام کریں گے، اور لوگوں کو دم کریں گے۔

پھر کیا تھا ویڈیوز وائرل ہوتی گئیں، سادہ لوح عوام ویڈیوز پر بند آنکھوں سے یقین کرنے لگے اور یوں ہر مریض اور اس کے گھر والے اس تذبذب میں مبتلا ہو گئے کہ کہیں مولانا نکل نہ جائیں۔

ملا علی کردستانی کون ہیں؟

ملا علی کالک کو زیادہ تر لوگ ملا علی کردستانی کے نام سے جانتے ہیں، ان کا تعلق عراقی کردستان سے ہے، ان کا دعوی ہے کہ وہ قرآنی آیات کے ساتھ ساتھ اونٹ کے پیشاب جیسے دیگر ذرائع سے بیماروں، گونگوں، بہروں اور معذوروں کو شفا دینے کے قابل ہیں۔

ملا علی عراقی کردستان میں برسوں تک ایک دفتر چلاتے رہے لیکن غیرروایتی طریقوں سے علاج کرنے اور لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے حکام نے ان کا دفتر بند کر دیا۔

دفتر سیل ہونے کے بعد 2020 میں انہوں نے اپنا علاقہ چھوڑ دیا، وہ متحدہ عرب امارات اور پھر سعودی عرب چلے گئے لیکن فروری 2020 میں ایک نابینا شخص کے مبینہ علاج کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا جہاں سے رہائی کے بعد وہ ترکی منتقل ہو گئے، اگست 2021 میں سیکیورٹی فورسز نے استنبول صوبے کے باسکہیر ضلع میں ان کے دفتر پر چھاپہ مارا، وہ خود دفتر میں موجود نہیں تھے لیکن وہاں سے تین افراد کو گرفتار کیا گیا۔

مصطفی جو کردستانی کے پاس اس امید کے ساتھ گئے تھے کہ آٹزم میں مبتلا ان کا بچہ صحت یاب ہو جائے گا، اس کے مطابق ان کے بچے کے پاؤں کو چھڑی سے مارا اور پھر ہمیں بتایا گیا کہ انہیں دو ماہ میں ایک بار اس سے ملنے آنا ہے۔

کردستانی نے سال 2017 میں یہ دعویٰ کر کے تنازعہ کھڑا کیا تھا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو علاج کی ضرورت ہے، وہ ٹرمپ کو اپنے پیروں کے تلوے مار کر ٹھیک کر سکتے ہیں۔

کردستانی نے 2015 میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ (فیس بک) پر اپنے پیج پر پوسٹ کیا کہ دودھ اور اونٹ کے پیشاب کا مرکب کینسر، ہیپاٹائٹس اور ایڈز کا بہترین علاج ہے اور اس نے علاقے کے شہریوں کو اس مقصد کے لیے اونٹ پالنے کی دعوت دی۔

ملا کردستانی پچھلے دو ہفتوں سے پاکستان میں موجود ہیں، اس دوران دیکھا گیا ہے کہ وہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور فردوس عاشق اعوان سمیت دیگر اعلی شخصیات سے ملاقاتیں کر چکے ہیں، وہ جہاں جاتے ہیں وہاں لوگوں کا ایک جم غفیر بن جاتا ہے، والدین اپنے معذور اور گونگے بہرے بچوں کو ان کی گاڑی کے اوپر پھینک دیتے ہیں تاکہ ان کو شفاء مل سکے، لیکن ابھی تک کوئی ایسا شخص سامنے نہیں آیا جو اس بات کی تصدیق کرے کہ واقعی اس کے دم سے وہ شفایاب ہوا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button