خنسہ غیور ڈپریشن، سٹریس یا بے سکونی کا شکار خواتین کو کیا مشورہ دیتی ہیں؟
رانی عندلیب
خنسہ غیور ایک نیوٹریشنسٹ ہیں اور حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں فی میل فٹنس ٹرینر ہیں، اس کے علاوہ خنسہ پچھلے چھ سالوں سے فٹنس میں خواتین کے لیے کام کر رہی ہیں، ابھی خنسہ ریسرچ بھی کر رہی ہیں ہاتھا، یوگا اور ایروگس پر، ان کا کہنا ہے کہ یہ ان خواتین کے لیے ہے جو ڈپریشن، سٹریس یا بے سکونی کا شکار ہوتی ہیں یا روزانہ ڈپریس رہتی ہیں تو ہم فٹنس کے ذریعے میڈیٹیشن کروانے کے لیے، اگر وہ جیم نہیں آ سکتیں تو گھر میں ہی اپنی جسمانی حفاظت کر کے ڈپریشن، بے سکونی اور سٹریس سے خود کو بچا سکتی ہیں لیکن اگر خواتین کچھ اپنی فٹنس پر توجہ دیں۔ اس کے علاوہ اگر خواتین ذہنی دباؤ سے فیڈ اپ ہو چکی ہوں تو اس کے لیے بھی انہوں نے ایک ایسی فٹنس رجیم پر کام کرنا شروع کیا ہے جو خواتین کے لیے بہت مفید ہے۔
خنسہ غیور کے مطابق خواتین گھر میں ہوں یا جیم میں، ہم ان لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہے ہیں، آج کل سردی کا موسم ہے تو گھر سے نکلنا مشکل ہے، گھر کے اندر ہی تمام کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں تو فٹنس کا خیال ہم گھر کے اندر بھی رکھ سکتے ہیں اور مختلف قسم کی بیماریوں سے اور ڈپریشن سے بچ سکتے ہیں، ایروبیک ورزش کرنے کو کہتے ہیں، اگر لوگ گھر میں ایروبیک ایکسرسائز کرتے ہیں تو یہ ان کی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے اور اگر یہ لوگ گھر پر کام یا ایکسر سائز بھی نہیں کر سکتے تو پھر اپنی غذائیت کا خیال رکھی کیونکہ کام نہ کرنے سے ان کا وزن بڑھ جاتا ہے اور اس سے پیٹ میں چربی پیدا ہونے اور چربی کی مقدار زیادہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، چونکہ پیٹ میں چربی کی مقدار زیادہ ہونے کی صورت میں پیٹ کی مختلف قسم کی بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے، معدے، دل اور جوڑوں کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں، "چونکہ ہمارا جسم اپنی ذمہ داری صحیح طریقے سے کرنے کے قابل نہیں رہتا ان بیماریوں کی وجہ سے اس لیے وہ خواتین جو شادی شدہ ہیں، جن کو ہارمونز کے مسائل درپیش آتے ہیں اور پریگنینسی کی وجہ سے بہت سے مسائل خواتین کو پیش آتے ہیں یا پریگننٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان مسائل کا شکار بن سکتی ہیں ان کے لئے ورزش نہایت فائدہ مند ہے۔
خنسہ غیور مزید کہتی ہیں کہ لڑکیوں کو چاہیے کہ پہلے سے اپنی غذائیت پر توجہ دیں اور ڈائٹ کا خاص خیال رکھیں، اس کے علاوہ فٹنس کا خیال رکھیں، چکناہٹ والی چیزیں کم کھائیں، ہفتے میں صرف ایک دن گھی استعمال کریں باقی پورا ہفتہ تیل استعمال کریں لیکن وہ بھی انتہائی کم، "بہتر یہ ہو گا کہ زیتون کا تیل استعمال کریں، اس کے علاوہ گندم کا استعمال کم کریں، روٹی کا ایک چوتھائی حصہ کھائیں، رات کا کھانا کم کھائیں اور پھر دن کو ہلکا پھلکا کھائیں تو کبھی بھی آپ کا وزن نہیں بڑھے گا۔
ان کا مشورہ ہے کہ خواتین کو چاہیے کہ جیم اگر نہیں جا سکتیں تو گھر پر ہی ورزش کریں تاکہ ان کا وزن بڑھنے نا پائے، خواتین کو اگر کوئی مسئلہ یا بیماری نہ ہو تو ان کو چاہیے کہ شام کے وقت قہوہ پیا کریں لیکن اتنا بھی زیادہ نہیں کیونکہ بعض خواتین قہوہ سارا دن پیتی ہیں جو کہ صحت کے لیے باعث نقصان ہے کیونکہ زیادہ قہوہ دماغ کو خشک کرتی ہیں، زیادہ قہوہ پینے سے پتا بھی خراب ہو جاتا ہے، ان تمام باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے، ”وہ خواتین جو غیرشادی شدہ ہیں
اور ان کو بھی ہارمونز کے مسائل پیش آ رہے ہیں تو ان کو بھی چاہیے کہ اپنی فٹنس کا خیال رکھیں، بازاری مرغیاں اور انڈے نہ کھائیں، دیسی مرغیاں، انڈے کھائیں اور مچھلی کا استعمال زیادہ کریں کیونکہ اس سے جسم کو پروٹین ملتے ہیں۔
خنسہ غیور کے مطابق آئیڈیل وزن رکھنے کے لیے ان تمام باتوں پر عمل کرنا ضروری ہے، آئیڈیل وزن سے دو یا تین کلو وزن زیادہ بھی ہو تو اچھی بات ہے تاکہ کو ئی بیماری اٹیک بھی کرے تو جسم میں مقابلے کی سکت تو ہو۔