صوبہ بلوچستان کے علاقے کچلاک سے تقریبا پانچ مہینے قبل اغوا ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان اسد خان اچکزئی کی لاش کوئٹہ ائیر پورٹ کے قریب سے برآمد ہو گئی، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نےاسد خان اچکزئی کی بیرحمانہ شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کی حفاظت ریاست اور حکومت وقت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
پولیس کی جانب سے اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ لاش کی شناخت ہو گئی ہے اور ان پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغرخان اچکزئی نے تصدیق کی ہے کہ اسد خان اچکزئی کی آج لاش ملی ہے۔
إِنَّا لِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ,
اسد خان اچکزئ جو 5 ماہ سے لاپتہ تھے کی آج لاش برآمد۔
إِنَّا لِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ, pic.twitter.com/rei2IH2Fio— Asghar khan Achakzai (@AsgharAchakzaii) February 27, 2021
ان کا کہنا تھا کہ اسد خان اچکزئی 5 ماہ سے لاپتہ تھے۔
اے این پی سربراہ نے شدید غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسد خان اچکزئی پچھلے 4 مہینوں سے لاپتہ تھے، اے این پی نے ہر فورم پر ان کی باحفاظت بازیابی کے لئے آواز اٹھائی، عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور بلوچستان ہائی کورٹ میں ان کی باحفاظت بازیابی کے لئے پٹیشن دائر کی لیکن ریاست ان کی بازیابی میں ناکام رہی اور آج ان کی لاش ملی ہے۔
اسفیدیار ولی خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سینکڑوں کارکنوں کی لاشیں اٹھائی ہیں، مزید جنازیاٹھانے کی سکت نہیں رکھتے، ریاست اور متعلقہ اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ کسی شہری کی لاپتہ ہونے کے بعد اس کی لاش ملی ہو۔
عوامی نیشنل پارٹی نا صرف اس اقدام کی بھرپور مذمت کرتی ہے بلکہ مطالبہ کرتی ہے کہ اسد خان اچکزئی کے اغوا اور شہادت کی تحقیقات کی جائیں اور اس دلخراش واقعے میں ملوث کرداروں اور عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اس طرح کے واقعات متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں، عوام سوال کررہے ہیں کہ یہ کون سے طاقتور لوگ اور قوتیں ہیں جو دن دیہاڑے لوگوں کو اغوا کر کے لے جاتے ہیں، ریاست ان کی باحفاظت بازیابی میں ناکام رہتی ہے اور کچھ دنوں بعد ان کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوجاتی ہیں۔
انہوں نے اے این پی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی کے ساتھ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اسد خان اچکزئی کی شہادت صرف ان کے اہل خانہ کا غم نہیں بلکہ پوری عوامی نیشنل پارٹی کے لئے ایک دل اندوہ صدمہ اور سانحہ ہے، عوامی نیشنل پارٹی دکھ اور غم کی اس گھڑی میں اسد خان اچکزئی کے پورے خاندان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور انصاف کے حصول تک سکون سے نہیں بیٹھے گی۔
اسد خان اچکزئ کو شہید کیاگیا۔ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود یہاں کسی کی جان ومال کو تحفظ حاصل نہیں جو کہ نہ ختم ہونے والا لمحہ فکریہ ہے ۔ pic.twitter.com/EAgAhavEyu
— Sardar Hussain Babak (@babaksardar) February 27, 2021
یاد رہے کہ اسد خان اچکزئی کو 28 ستمبر کو کچلاک سے اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ پارٹی کی صوبائی مجلس عاملہ اور صوبائی کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے چمن سے کوئٹہ آ رہے تھے۔
اسدخان اچکزئی کی عدم بازیابی کیخلاف عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے پچھلے ماہ بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور صوبائی حکومت شہریوں کی زندگی اور عزت کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی، اسد خان اچکزئی کے اغوا کو چار مہینے گزر گئے ہیں لیکن ابھی تک ان کا کوئی اتا پتا نہیں اور ان کی زندگی خطرے میں ہے۔
امیر حیدر خان ہوتی نے عدالت سے اسد خان اچکزئی کی باحفاظت بازیابی یقینی بنانے کی درخواست کی تھی۔
Devastated to hear about the dead body of ANP Balochistan Spox Asad Achakzai recovered from Nohsar area of Quetta. He went missing in September Last year. We share the grief of the family and ANP Balochistan Chapter.#Justice4AsadAchakzai pic.twitter.com/965HuiLSjK
— Samar Haroon Bilour (@SamarHBilour) February 27, 2021
علاوہ ازیں اسد خان کی عدم بازیابی کیخلاف عوامی نیشنل پارٹی نے 22 فروری کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے تھے اور حکومت سے فوری طور پر ان کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔
عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ سد خان اچکزئ کو شہید کیاگیا۔ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود یہاں کسی کی جان ومال کو تحفظ حاصل نہیں جو کہ نہ ختم ہونے والا لمحہ فکریہ ہے۔
یاد رہے کہ شہید ہونے والے اسد خان اچکزئی اے این پی بلوچستان اصغر خان اچکزئی کے کزن ہےجس کے والد اور بھائی کو بھی شہید کیا گیا تھا۔