خیبرپختونخوا پولیس میں آؤٹ آف ٹرن پروموشنز ختم

آفتاب مہمند
خیبرپختونخوا پولیس میں آؤٹ آف ٹرن پروموشنز ختم کر دی گئی ہیں۔ انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبرپختونخوا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تمام غیرقانونی ترقیوں کو واپس لینے کا باضابطہ حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق، عدالتِ عظمیٰ کے گزشتہ برس جاری کردہ فیصلے کو نافذ العمل بناتے ہوئے آؤٹ آف ٹرن ترقیاں، جن میں اعزازی اور کیڈٹ پولیس افسران کو دی جانے والی ترقیاں شامل تھیں، غیرقانونی قرار دے دی گئی ہیں۔ ان تمام ترقیوں کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بہادری کی بنیاد پر دی گئی ترقیاں بھی واپس لی جائیں گی، کیونکہ یہ بھی آؤٹ آف ٹرن پروموشنز کے زمرے میں آتی ہیں۔ تاہم دیگر صوبوں سے خیبرپختونخوا منتقل ہونے والے افسران کی ترقیاں بدستور قانونی تصور ہوں گی۔
آئی جی کے پی کی جانب سے جاری حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن افسران نے کیڈر تبدیل کر کے آؤٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کیں، انہیں ان کے اصل محکموں میں واپس بھیجا جائے گا۔ ساتھ ہی ان افسران کی سینیارٹی کو ان کے اصل بیچ میٹس کے ساتھ دوبارہ ترتیب دیا جائے گا۔
اس حکم نامے کے تحت خواتین پولیس افسران کو دی گئی غیرقانونی ترقیاں اور مراعات بھی واپس لی جائیں گی۔ تمام متعلقہ دفاتر کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ اس حوالے سے خطوط اور دیگر اقدامات آئندہ دو ہفتوں کے اندر مکمل کئے جائیں۔