طورخم بارڈر: افغان تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ جاری

ازلان آفریدی
پاکستان سے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی وطن واپسی کا عمل حکومتی فیصلے کے تحت گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہے۔ اس مرحلے میں انسانی ہمدردی کو مدنظر رکھتے ہوئے مربوط اور جامع حکمت عملی اپنائی گئی ہے، جس کے تحت ہزاروں افغان خاندانوں کو سہولت کے ساتھ افغانستان واپس بھیجا جا رہا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، یکم اپریل سے 29 اپریل تک پاکستان کے مختلف شہروں سے 8,863 افغان خاندانوں کو واپس بھیجا گیا۔ ان خاندانوں میں مجموعی طور پر 80,806 افغان شہری شامل تھے جنہیں خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں قائم لنڈی کوتل ہولڈنگ کیمپ سے طورخم بارڈر کے ذریعے ڈیپورٹ کیا گیا۔
حکومت پاکستان اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہولڈنگ کیمپس میں افغان شہریوں کو عارضی قیام کے دوران کھانے پینے کی اشیاء، چادریں، جوتے، اور طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ بیمار اور کمزور افراد کے علاج کے لیے بھی انتظامات کئے گئے۔
لنڈی کوتل کے مقامی سماجی کارکنان اور رضاکاروں نے انخلا کے اس عمل میں اہم کردار ادا کیا اور افغان شہریوں کو خوراک، پانی اور بچوں کے لیے ضروری اشیاء کی فراہمی میں بھرپور تعاون کیا۔
طورخم نادرا مرکز اور ٹرمینل پر افغان شہریوں کے لیے رجسٹریشن اور دیگر مراحل کو سہل بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ خواتین اور بچوں کے لیے علیحدہ قطاریں جبکہ ایف آئی اے عملہ انخلاء کے عمل کو تیز اور منظم بنانے میں مصروف عمل ہے۔