خیبر پختونخواسٹیزن جرنلزم

کُرم پرتشدد مظاہرے: صحافی ریحان محمد کا گھر و حجرہ نذرآتش

انتہائی مشکل صورتحال تھی کیونکہ ایک طرف شدید فائرنگ جبکہ دوسری طرف خواتین اور بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا تھا۔ متاثرہ صحافی ریحان محمد

اگر ایک طرف سانحہ کرم کے مقتولین کی فہرست میں ایک صحافی کا نام شامل ہے تو دوسری جانب سانحہ کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران نذرآتش کئے گئے تعمیرات و املاک میں ایک اور صحافی کا گھر اور حجرہ بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں، اِن پرتشدد مظاہروں کے دوران اب تک 30 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ کتنے مکانات، دکانات یا دیگر تعمیرات و املاک کو جلایا گیا اس کی تٖصیل تاحال سامنے نہیں آ سکی ہے۔

صحافی برادری نے متعلقہ حکام سے ضلع کرم کے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور علاقے میں مستقل امن قائم کرنے کا مطالبہ، جبکہ فریقین سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔

زرائع کے مطابق گزشتہ رات ضلع لوئر کرم کے علاقے بگن میں مسلح شرپسندوں نے ہلہ بول کر دیگر تعمیرات کے ساتھ ساتھ ٹرائبل نیوز نیٹ ورک (ٹی این این) سے وابستہ سینئر صحافی محمد ریحان کا گھر اور حجرہ بھی نذرآتش کر دیا، متاثرہ خاندانوں نے اِس وقت قریبی علاقوں میں بے سر وسامانی کی حالت میں پناہ لے رکھی ہے۔

رابطہ کرنے پر محمد ریحان نے اس واقعے کی تصدیق کی اور بتایا کہ گزشتہ رات بگن کے علاقے میں شدید فائرنگ شروع ہوئی، اور مسلح شدت پسندوں نے ہلکے اور بھاری اسلحہ استعمال کیا؛ بگن بازار کو مکمل طور پر جلایا گیا، بعد میں مکانات کو بھی آگ لگانا شروع کر دیا، اور بڑے پیمانے پر گھروں کو مکمل طور پر جلایا گیا: "انتہائی مشکل صورتحال تھی کیونکہ ایک طرف شدید فائرنگ جبکہ دوسری طرف خواتین اور بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا تھا۔”

یہ بھی پڑھیں: ‘اس بار واپسی نہیں’ تحریک انصاف کا کل ہر صورت اسلام آباد مارچ، ڈی چوک دھرنے کا اعلان

جمعرات، 21 نومبر ،کو لوئر کرم کے علاقے اوچت میں کانوائے پر حملے میں اپر کرم سے تعلق رکھنے والے صحافی جنان حسین جاں بحق ہوئے تھے۔ حملے میں کل 44 افراد جاں بحق، جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ مقتول جنان حسین 365 نیوز چینل سے وابستہ، اور ملائشیاء دورے کے بعد واپس پاڑاچنار اپنے گھر آ رہے تھے کہ اِس سانحہ کے شکار ہو گئے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button