باجوڑ میں بھی ڈینگی نے سر اٹھا لیا
محمد بلال یاسر
قبائلی ضلع باجوڑ میں ڈینگی کے پہلی مریض کی تشخیص ہوگئی ہے۔ میڈیا پر خبر نشر ہوتے ہی ضلع بھر میں ہلچل مچ گئی۔ چونکہ قبائلی ضلع باجوڑ پہاڑوں کے بیچ واقع ایک صاف ستھرے آب و ہوا کا حامل علاقہ ہے یہاں کی عوام اس خطرناک مرض سے اب تک محفوظ تھی اس لیے یہ خبر علاقے کی عوام کیلئے نہایت بری خبر ثابت ہورہی ہے۔
ہیڈ کواٹر خار ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر وزیر خان صافی نے ٹی این این کو بتایا کہ مریض چھ دن پہلے کراچی سے گھر آیا تھا۔ مریض کا بخار مسلسل بڑھتا گیا اور حالت غیر ہو گئی۔ مریض کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال خار لایا گیا، جس کے بعد سینئر ڈسٹرکٹ سرجن ڈاکٹر اصغر خان نے مریض کے چند ٹسٹ کئے۔ جن کے بعد مریض میں ڈینگی بیماری کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔ بعد ازاں مریض کو ہسپتال میں داخل کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈینگی کے مریضوں کے بہتر علاج معالجے کیلئے بہترین اقدامات شروع کردیئے ہیں، ہم نے ٹی ایم اوز کو ڈینگی وائرس کی روک تھام کے لیے متاثرہ علاقوں میں آئی آر ایس ڈینگی سپرے بھی شروع کرنے کی درخواست لکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کو گھر اور بی ایچ یوز کی سطح پر تمام طبی سہولیات فراہم کی جائے گی۔ مگر ہمارا ضلع اس بیماری سے اب تک محفوظ ہے انشاء اللہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ بیماری مزید پھیلنے سے رک جائے گی۔
مرض کے روک تھام کیلئے اقدامات
ڈاکٹر عارف ( پبلک ہیلتھ کوارڈینیٹر خار باجوڑ ) نے ٹی این این کو بتایا کہ ڈینگی کی تصدیق ہوتے ہی اس مریض کو مخصوص وارڈ میں شفٹ کردیا ہے اور احتیاط کے تحت مریض کے ساتھ آنے والے تمام رشتہ داروں کے ٹیسٹ لیے گئے ہے جو کہ خوش قسمتی سے منفی آئے ہیں۔ اور یہ تصدیق ہوگئی ہے کہ اس مریض کو یہ مرض باجوڑ سے باہر لگا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے متاثرہ مریض کی ٹریٹمنٹ شروع کردی ہے ، مریض اور ان کے ساتھ آنے والے تمام رشتہ داروں کو مچھر دانیاں فراہم کردی ہے، ساتھ میں باجوڑ کے مختلف اضلاع میں مختلف افراد کے ٹیسٹ لئے جا رہے ہیں اور کوشش کررہے ہیں کہ مرض کو پھیلنے سے روکا جائے اور ضلعی انتظامیہ بھی علاقوں میں ڈینگی کی روک تھام کیلئے سپرے کرنے کی ہدایات جاری کرچکی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈیٹا کے مطابق پچھلے سال پاکستان میں ڈینگی کے 75 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن میں سے 22617 کا تعلق خیبر پختونخوا سے تھا۔
صحت کے ماہرین کے مطابق ڈینگی بخار ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے۔ شروع شروع میں انسان کو متلی کی شکایت ہوتی ہے، اور دل خراب ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ جسم کی ہڈیوں میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ اور تیز قسم کا بخار بھی ہوتا ہے۔
ڈینگی مچھر کے کاٹنے کے بعد چار سے دس دن میں بخار ہوتا ہے جو عام طور پر کافی تیز ہوتا ہے۔ شروع شروع میں 100 درجے کا بخار ہوتا ہے لیکن بعد میں 105 تک بھی پہنچ جاتا ہے۔ بخار کے ساتھ سر اور کبھی کبھار آنکھوں میں بھی درد ہوتا ہے۔