لنڈی کوتل میں طلباء کا امن مارچ
محراب شاہ آفریدی
لنڈی کوتل میں طلباء امن کا مطالبہ لے کر سڑکوں پر آئے، امن قائم کرنے والے ذمہ داری پوری کریں، سکولوں کو بموں سے اڑانے والے تعلیم کے دشمن ہیں، مونگ پہ خپلہ خاورہ امن غواڑو، بچوں کا نعرہ تھا۔
لنڈی کوتل میں چاروازگئی کے مقام پر نجی تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں طلباء نے ہسپتال چوک سے چاروازگئی تک ریلی نکالی اور وہاں احتجاج کیا۔ نجی تعلیمی اداروں کے مالکان، اساتذہ اور طلباء نے گزشتہ رات ایک نجی سکول کے مین گیٹ پر بم دھماکے کی نہ صرف مذمت کی بلکہ کہا کہ سکولوں کو بموں سے اڑانے والے تعلیم دشمن ہیں۔
طلباء نے فلک شگاف نعرے بازی کی اور ذمہ داروں پر زور دیا کہ امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ نجی سکولوں کے بعض مالکان نے بھی طلباء کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لنڈی کوتل پرامن علاقہ ہے اور اس میں رہنے والے لوگ امن پسند ہیں۔ لہٰذا یہاں کسی سازش کے تحت دوبارہ بدامنی پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
مقررین نے کہا کہ آئندہ دوبارہ کوئی ایسا واقعہ رونما ہوا تو طورخم بارڈر کو پہلی فرصت میں بند کرکے سب کی آکسیجن بند کردینگے۔ انہوں نے لنڈی کوتل میں نجی سکول کے دروازے پر بم دھماکے کی مذمت کی اور اس کو تعلیم کی روشنی کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔
مقررین نے کہا کہ وہ اندھیروں سے نکل کر روشنی کی طرف سفر کرنا چاہتے ہیں۔ لہٰذا کوئی ان کو جاہل اور پسماندہ رکھنے کی سازش نہ کریں اب لوگ سب کچھ جانتے ہیں۔ انہوں نے واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ ہوا تو سخت ترین رد عمل دینگے لیکن تعلیمی اداروں،طلباء اور اساتذہ کو ٹارگٹ کرنا برداشت نہیں کرینگے۔