ملاکنڈ یونیورسٹی کے طالب علم موسیٰ کی موت پر نوٹس،ہسپتال اہلکار معطل
ملاکنڈ یونیورسٹی کے طالب علم موسیٰ کی موت پر نوٹس کے بعد اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کا کہنا ہے کہ طالب علم کو حیات آباد میڈیکل کمپلکس لایا گیا تو بیڈ سارے فل تھے۔ ریفرل زیادہ ہونے سے پشاور کے تمام ہسپتالوں میں آئی سی یو بیڈ فل ہونے کی وجہ سے فوری طور پر انکا علاج نہ ہو سکا۔
انکا کا کہنا تھا کہ یہ واقع غفلت نہیں ظلم ہے، ویڈیو میں دکھائی دینے والے تمام اہلکار معطل ہوچکے ہیں۔ اور واقع کی تحقیقات کے لئےانکوئری کمیٹی قائم کی ہے، ذمہ داروں کےخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائےگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ملاکنڈ یونیورسٹی کے طالب علم موسی جو چکدرہ میں گاڑی کے ٹکر سے زخمی ہواتھا۔ جس کو علاج کے لئے پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلکس منتقل کردیا، جہاں پر ہسپتال میں آئی سی یو میں بیڈ نہ ہونے کے باعث بعد میں انکا انتقال ہوگیا تھا۔ طالب علم کے انتقال پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کی تھی۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے علاقے چکدرہ میں یونیورسٹی آف مالاکنڈ کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کیمپس میں رباب لانے پر 3 طلبا کو شو کاز نوٹس جاری کیا . ساتھ ان طلبا کو ہاسٹل میں جانے کی بھی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے دوست کے ہاں رات گزارنے کے لیے جاتے ہوئے ٹریفک حادثے میں ایک طالب علم جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہو گئے .
اس واقع کے خلاف صوبے بھر میں مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔