پشاور میں 20 سالہ خاتون کو پھانسی دیکر قتل کر دیا گیا
آفتاب مہمند
پشاور کے علاقے اچر دیہہ بہادر کلے میں طور پر 20 سالہ خاتون کو مبینہ طور پر پھانسی دیکر قتل کر دیا گیا۔ مقتولہ کے والد کی رپورٹ پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے نامزد ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر مقتولہ کے والد ولی خان نے ٹی این این کو بتایا کہ انکی 20 سالہ مقتولہ بیٹی "سیما” کا بہادر کلے کے ایک رہائشی "عمیر” سے تین سال قبل شادی ہوئی تھی جن سے انکے دو بچے بھی ہیں۔ بیٹے آذان کی عمر دو سال اور بیٹی عائشہ 10 ماہ کی ہے۔ دادا نے دونوں بچوں کو فی الحال اپنے ہی گھر منتقل کر دیا ہے۔ عمیر پشاور میں ایک مٹھائی کے دوکان میں کام کرتا ہے۔ عمیر کے اہل خانہ کا بنیادی تعلق تورغر سے ہے جبکہ انکا تعلق ضلع مردان سے ہے۔
3 سال قبل جب دونوں کی شادی ہوئی تو کچھ عرصہ بعد انکی بیٹی جب بھی اپنے والدین کے گھر کبھی کبھی آیا کرتی تھی تو اپنی ساس کی شکایت کرتی تھی تاہم والدین انکو یہی سمجھاتے رہے کہ گھریلو جھگڑے ہوتے رہتے ہیں آپ نے اپنے شوہر اور انکے اہل خانہ کیساتھ اچھی زندگی گزارنی ہے۔ ایک مرتبہ متوفیہ سیما گھریلو رنجش اور ناراضگی کے باعث جب اپنے والدین کی گھر آئی تو انہیں صبر سے کام لینے پر راضی کرکے واپس اپنے شوہر کے گھر بھجوا دیا گیا تھا۔
ایک موقع پر انکی مقتولہ بیٹی نے بتایا تھا کہ شوہر عمیر انہیں طلاق کی دھمکیاں دے رہا ہے تاہم والدین نے جاکر لڑکی کو دلاسہ دیا اور مناکر یہی بتایا کہ لڑائی جھگڑوں کی بجائے اچھی زندگی گزارنی ہے۔ ایک موقع ایسا بھی آیا کہ انہوں نے بیٹی اور داماد کو اپنے گھر بلا کر رہائش دی تھی تاہم کچھ عرصہ بعد انکا داماد عمیر والدین کی خواہش پر دوبارہ چلے گئے تھے۔ اپنی ساس کے رویے سے انکی بیٹی مقتولہ سیما اکثر بہت پریشان رہتی تھی۔ ولی خان نے بتایا کہ انکی بیٹی ایک عالمہ ہونے کے ناطے خود بھی بہت برداشت سے کام لیتی تھی۔
ولی خان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز اچانک انکو اپنی بیٹی کی موت کی خبر ملی تو عمیر کے گھر جب وہ پہنچے تو سیما کی لاش کو دیکھا۔ سیما کے گلے پر رسی کے نشانات موجود تھے اور انکے کمرے میں ایک رسی بھی موجود تھی۔ فوری طور پر عمیر، انکی والدہ اور عمیر کے ایک بھائی کے خلاف تھانہ رحمان بابا میں مقدمہ درج کرلیا۔ مقتولہ کے والدین کی نظریں اب پوسٹ مارٹم رپورٹ پر ہے۔ انکی بس یہی ایک خواہش ہے کہ انکی بیٹی کو انصاف ملے اور ملزمان کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔
اس حوالے سے تھانہ رحمان بابا پولیس نے ٹی این این کو بتایا کہ واقعہ کے حقائق کو جاننے کیلئے تشکیل دئیے گئے پولیس کی تفتیشی ٹیم نے لیڈیز پولیس کے ہمراہ جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کے دوران عزیز و اقارب اور رشتہ داروں کے بیانات قلمبند کرائے۔ اسی طرح پولیس نے مقتولہ کے شوہر، دیور اور ساس کو گرفتار کرکے بھی شامل تفتیش کیا تو پہلے شوہر عمیر، انکے بھائی فضل امین اور والدہ نے خودکشی کا ایک ڈرامہ رچایا تاہم بعد ازاں تفتیشی ٹیم کے سامنے یہ اقرار جرم کر لیا کہ عمیر، بھائی فضل امین اور والدہ نے ملکر سیما کو پھانسی دے دی ہے۔
ملزمان نے تفتیشی ٹیم کے سامنے مزید بتایا کہ گھریلو ناچاکی پر مبینہ طور پر مقتولہ کے گلے میں پھندا ڈال کر مارا گیا۔ رحمان بابا پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر کیا گیا ہے۔ قتل میں استعمال ہونے والا پھندا بھی برآمد کرلیا ہے اور واقعہ سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔