مردان میڈیکل کمپلیکس میں حجام کی ویڈیو وائرل ہونے کا معاملہ، پانچ اہلکار معطل
عبدالستار
مردان میڈیکل کمپلیکس کے گرودوں کے وارڈ میں حجام سے بال سنوارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد انتظامیہ نے وارڈ میں موجود پانچ اہلکاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری شروع کردی۔
مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال ایک ایم ٹی آئی ہسپتال ہے جہاں گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کی ڈائیلاسسز کی جاتی ہے۔
جمعے کے روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک شخص یہ بتاتا ہے کہ انہوں نے ہسپتال میں اپنی والدہ کو گردوں کے وارڈ میں ڈائیلاسسز کے لئے لایا ہے لیکن وارڈ میں کچھ اہلکار مریض کو مشین لگا دیتے ہیں اور پھر وارڈ سے سائید روم میں چلے جاتے ہیں۔ اس ویڈیو میں وارڈ کے ایک سائیڈ میں ہسپتال کا ایک اہلکار کو حجام نے کرسی پر بٹھا کر اس کے بال بنوا رہا ہے جبکہ تیماردار ویڈیو میں دکھاتا ہے کہ وارڈ میں ڈائیلاسسز کے مشینیں الارم بجانے لگتے ہیں لیکن عملہ دیر سے آکر مشین کو ٹھیک کرتا ہے۔
ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ وارڈ عملے کی دیر سے آنے سے مریض کا کافی خون ضائع ہوجاتا ہے کیونکہ ڈائیلاسسزمشین کی رکنے سے اس میں خون جم جاتا ہے جسے بعد میں دوبارہ ستارٹ کرنے کے لئے مریض کا کچھ خون ضائع کیا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مردان میڈیکل کمپلیکس ایم ٹی آئی ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق محمود نے واقعے کی انکوائری کا حکم دیا۔
ہسپتال ترجمان کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے اس کی تحقیقات کیلئے مینیجر فیسیلٹی ڈاکٹر فرہان اکرم، انچارج ڈائیلاسسز وارڈ ڈاکٹر زاہد شاہ، ڈاکٹر عدنان احمد، نرسنگ ڈائریکٹر مہرو النساء اور انچارج کلاس فور ملازمین پر مشتمل پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ کمیٹی واقعے کی مکمل تفتیش کر کے ذمہ داروں کا تعین کرے گی اور اپنی سفارشات پر مبنی رپورٹ ہسپتال انتظامیہ کو تین دن کے اندر جمع کرے گی۔
ترجمان کے مطابق کمیٹی مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے شفارشات بھی مرتب کرے گی جبکہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی جائے گی اور قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق ڈائیلاسسز وارڈ کے ڈائلاسسز ٹیکنیشنز حامد رحیم، عادل، سٹاف نرس مس نبیا، وارڈ بوائے نعمان اور وارڈ سوئیپر والد باز انکوئری مکمل ہونے تک معطل رہیں گے۔
ہسپتال ترجمان ضیاءالاسلام نے بتایا کہ ہسپتال میں مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے حال ہی میں ڈائلاسسز وارڈ کو نئے بنائے جانے والے وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے جس سے اس شعبے کی استعداد کار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور یومیہ ڈائلاسسز کی تعداد 30 سے بڑھ کر 42 ہو گئی ہے۔