جرائم

سوات سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار، ہلاکتوں کی تعداد 15 تک پہنچ گئی

سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ دھماکہ مالہ خانہ میں اسلحہ اور بارود کے ذخیرہ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے ہوا ہے۔

پیر کی رات کو سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے سے سی ٹی ڈی اہلکاروں سمیت 15 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ جبکہ 57 زخمیوں میں سے 8 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق تھانہ سی ٹی ڈی میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا ہونے کا زیادہ امکان ہے ، باہر سے حملے کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تھانے کے مال خانہ میں گولہ بارود کو آگ لگی، دھماکے کے دیگر پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ابتدائی طور پر اس کو خودکش حملہ قرار دیا جا رہا تھا تا ہم بعد میں سوات ڈی پی او نے امکان ظاہر کیا کہ ابھی تک حملے کے خودکش ہونے کے کوئی آثار نہیں ملے۔ خودکش حملہ آور زیادہ تر گیٹ پر ہی خود کو اڑا دیتے ہیں لیکن یہ دھماکہ تھانے کے اندر ہوا ہے اور زیادہ امکان یہی ہے کہ مال خانہ میں شارٹ سرکٹ سے بارودی مواد پھٹ گئے ہیں جس سے تھانے کا کچھ حصہ زمین بوس ہو گیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے سوات کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دھماکے سے متاثرہ افراد کو ہنگامی بنیادوں پر علاج فراہم کیا جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button