جرائم

سوات دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی، آئی جی نے خودکش حملے کا امکان خارج کر دیا

سوات میں سی ٹی ڈی پولیس کے تھانے میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ دھماکے کو کسی دہشت گرد گروپ کی جانب سے خودکش حملہ قرار دینا بلکل غلط ہے۔ گزشتہ رات ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 17 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

آئی جی اختر حیات خان گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ گیٹ پر پولیس اہلکار موجود تھے، تھانے پر کوئی حملہ نہیں ہوا ہے۔ تھانے میں مختلف کاروایوں کے دوران پکڑی گئی بارودی مواد میں آگ لگی اور 12 منٹ کے وقفے سے دو بڑے دھماکے ہوئے جس سے تھانے کی عمارت کا کچھ حصہ منہدم ہوگیا۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ  تحقیاتی ٹیمیں موقع پر موجود ہر پہلو کا جایزہ لے رہی ہیں تاہم اسے خودکش حملہ قرار دینا سراسر غلط ہے۔ واقعے کے حوالے سے مزید معلومات جلد ہی میڈیا کے ساتھ شئیر کی جائیں گی۔

ریسکیو زرایع کے مطابق دھماکوں میں ابھی تک 17 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 51 زخمیوں کو سیدوشریف اور کبل ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔

جاں بحق ہونے والے افراد میں 9 پولیس اہلکار، پانچ قیدی، دو بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔ بچے اور خاتون تھانے کے قریب گھر کے رہائشی بتائے جا رہے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ واقعے میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کرکے میتیں اپنی ابائی علاقوں کو روانہ کر دی گئی ہیں جہاں ان کی تدفین ہوگی۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے سیکریٹری صحت محمود اسلم وزیر نے بتایا کہ سوات بھر کے ہسپتالوں میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، پشاور کے لیدی ریڈنگ ہسپتال میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ تاہم لیڈی ریڈنگ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہاں کسی زخمی کو نہیں لایا گیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button