صحت

پولیو فری پاکستان کا خواب: ”ایک کیس کے ساتھ ساری کوششیں صفر پر آ گئیں”

شاہین آفریدی

مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے وزیر اعظم شہباز شریف کو پولیو کے خلاف جنگ میں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

بل گیٹس نے منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک گفتگو میں پاکستان کو یقین دلایا کہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) پاکستان میں کسی بچے کو پولیو وائرس سے مفلوج ہونے کا خطرہ نہیں ہونے دے گی، اور پولیو وائرس کے خلاف ان کا ساتھ دیں گے۔

بل گیٹس اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو گزشتہ روز شمالی وزیریستان تحصیل میر علی کے علاقے ایسوڑی میں 15 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد ہوئی ہے۔ پاکستان میں پندرہ ماہ کے وقفے جبکہ خیبر پختونخوا میں 21 مہینوں کے بعد وائلڈ پولیو وائرس رپورٹ ہو چکا ہے۔

سال 2022 میں پاکستان سے یہ پہلا کیس تھا جبکہ دنیا بھر سے مجموعی طور پر تیسرا کیس ہے۔ اس سے پہلے افریقی ملک مالاوی اور افغانستان سے بھی ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ پاکستان میں اس سے پہلے گزشتہ سال 27 فروری کو آخری کیس بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہوا تھا۔

پاکستان سے سال 2020 میں 84، سال 2019 میں 147 جبکہ سال 2018 میں 12 کیسسز رپورٹ ہوئے تھے۔

پاکستان میں گزشتہ سالوں کی بہ نسبت پولیو وائرس پر کافی حد تک قابو پایا گیا ہے جبکہ بل گیٹس نے اس وائرس کے خاتمے میں ہونے والی پیش رفت کو بھی سراہا۔

دوسری جانب شہباز شریف نے بی ایم جی ایف کے ساتھ تعاون کو سراہا اور کام کے تمام شعبوں میں فاؤنڈیشن کے ساتھ اپنی نتیجہ خیز شراکت داری کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے پولیو کے خاتمے میں پیش رفت کو برقرار رکھا ہے اور اس سلسلے میں بی ایم جی ایف کی جانب سے فراہم کی جانے والی مدد قابل تعریف ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا جبکہ اس سال ایک نئے کیس کی رپورٹ پر مایوسی کا اظہار بھی کیا ۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے پولیو سے بچاؤ کے صوبائی اداروں کے سربراہان اور خاص طور پر خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری اور انسداد پولیو ادارہ کے سربراہ کو جنوبی اضلاع میں پولیو کے خلاف خصوصی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔

اس حوالے سے پاکستان میں ڈبلیو ایچ او WHO کے نمائندے ڈاکٹر سرفراز آفریدی کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں پولیو کی حالیہ وباء کے بعد پولیو وائرس سے درپیش چیلنجز پر قابو پانا ایک چیلنج بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "پولیو کے خاتمے کے لیے ہم نے گزشتہ چند سالوں میں جو کوششیں کی ہیں وہ ایک مثبت کیس کی آمد کے ساتھ صفر پر آ گئی ہیں۔ اس دباؤ کے جواب میں ہمیں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اگلے تین ماہ میں پانچ خصوصی مہم چلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ہر مہم دس دن کے وقفے سے چلائی جائے گی جس میں ہر بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ ہم نے ان مہمات کو کامیاب بنانے کے لیے ضلعی سطح پر، صوبائی سطح پر اور پھر قومی سطح پر تمام تر تیاریاں کر لی ہیں۔”

ملاوی کے بعد پاکستان اور افغانستان دو ایسے پڑوسی ممالک ہیں جہاں پولیو کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان میں انسداد پولیو مہم کے آغاز پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ایمرجنسی پولیو ایریڈیکیشن سنٹر کے مطابق یہ خوش آئند بات ہے کہ افغانستان اور پاکستان میں بیک وقت انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے۔ پولیو ٹیمیں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی راستوں پر تعینات ہیں اور لوگوں کو قطرے پلائے جا رہے ہیں۔

پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سرحد پر ویکسینیشن کی سرگرمیوں کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان آج ایک آن لائن میٹنگ بھی ہوئی۔

اس حوالے سے خیبر پختونخوا ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر زمین خان محمند نے کہا کہ پاکستان پولیو کی روک تھام کے لیے سنجیدہ ہے اور اس وائرس پر قابو پانے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کر رہا ہے۔

زمین خان نے کہا "پاکستان اور خاص طور پر خیبر پختونخوا حکومت ان علاقے میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں بہت سنجیدہ ہے، ہمیں امید تھی کہ پچھلے دو سالوں میں ہم نے صوبے میں پولیو وائرس پر قابو پانے میں کامیاب حاصل کی اور  پولیو فری ایریا کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں مزید ایک سال محنت کریں گے لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ لیکن اب وزیر اعظم سے لے کر وزیر اعلیٰ، چیف سیکرٹری اور جنرل پولیو عملہ تک سبھی سنجیدہ ہیں اور علاقے کو پولیو وائرس سے پاک رکھنا چاہتے ہیں۔”

وزیر اعظم اور بل گیٹس نے پاکستان میں بی ایم جی ایف کی معاونت میں معمول کی ویکسینیشن، غذائی قلت اور بچوں کی صحت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ بل گیٹس نے پہلی بار پاکستان کا دورہ رواں سال 17 فروری کو کیا تھا۔ اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب کے دوران انہیں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے "صحت کی دیکھ بھال کے لیے تعاون” پر ہلال پاکستان ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button