کراچی میں منی ٹرک پر بم حملہ، سوات سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 13 افراد جاں بحق
کراچی میں منی ٹرک میں بم دھماکے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جن میں 7 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں۔ متاثرہ خاندان کا تعلق سوات سے ہے۔
افسوس ناک واقعہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کے مواچھ گوٹھ میں گزشتہ رات 9 بج کر 45 منٹ پر پیش آیا جہاں بدقسمت خاندان لانڈھی شیرپاو کالونی سے کرائے کا منی ٹرک (مزدا) لے کر شادی میں شرکت کے لئے بلدہ ٹاون آیا ہوا تھا ۔
ابتدائی طور پر اسے سلنڈر دھماکا کہا گیا تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بتایا کہ ٹرک پر پڑنے والے نشانات سے واضح ہے کہ ٹرک پر حملے میں دستی بم استعمال کیا گیا۔
کراچی پولیس چیف عمران یعقوب منہاس نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں روسی ساختہ دستی بم استعمال کیا گیا تھا جس کا لیور بھی جائے وقوعہ سے مل گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ متاثرہ خاندان کا تعلق سوات کے ایک ہی خاندان سے ہے اس لئے حملے میں ذاتی دشمنی کے عنصر تلاش کرنے پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔
جاں بحق افراد کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے
ترجمان جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد جماعت اسلامی کے رہنما معراج خان سواتی کے اہلخانہ ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نعیم الرحمٰن نے اس حوالے سے بتایا کہ دھماکے میں معراج خان سواتی کی اہلیہ، دو سالیاں اور نواسی جاں بحق ہوئیں جبکہ معراج سواتی کی بیٹی زخمی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ خاندانی جھگڑا نہیں ہے بلکہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ انہوں نے واقعہ کی تحقیقات کر کے ملوث عناصرکو سامنے لانے کا مطالبہ بھی کیا۔
دوسری جانب زخمیوں کی عیادت کےلیے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب اور پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان اسپتال پہنچے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پولیس حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔