افغانستان کے معاملے پر دوحہ میں تین روزہ مذاکرات آج شروع ہورہے ہیں
افغانستان کے معاملے پر دوحہ اجلاس اقوام متحدہ اور امریکا کے تعاون آج سے شروع ہورہا ہے۔ تین روز مذاکرات میں افغانستان کے قومی مصالحتی کمیشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ اور افغان طالبان کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔ امریکہ کا وفد بھی اجلاس میں شرکت کرے گا۔
شرکا طالبان پر تشدد کم کرنے کے لیے زور ڈالیں گے اور فریقین کو مذاکرات کی جانب لانے کی کوشش کی جائے گی۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو یہ افغانستان کی کامیابی ہے، اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری بھی افغانستان کی ہے،ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوششیں نہ کی جائیں۔
افغانستان میں امن نہیں ہو گا تو پاکستان پر اثر پڑے گا، پاکستان سمجھتا ہے کہ افغان مسئلے کا حل مذاکرات میں ہے۔افغان قیادت نے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہمارا کردار معاونت کا ہے، ضامن کا نہیں۔ الزام تراشی کے بجائے پائیدار امن کے لیے آگے بڑھا جائے۔ افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں۔ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے۔