خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

بی آرٹی میں سیٹیں ملنے کے بعد خواجہ سراء کے مزید مطالبات سامنے آگئے

 

شاہ زیب آفریدی

خواجہ سراؤں نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) میں ان کے لیے سیٹیں مختص کرنے کا خیرمقدم کیا ہے اور بی آرٹی انتظامیہ کے اس اقدام کو سراہا ہے۔

یاد رہے کہ  13 اگست 2020 کو وزیراعظم عمران خان نے بی آرٹی کا افتتاح کیا تھا جس میں مرد اور خواتین کے لیے سیٹوں کو مختص کیا گیا تھا تاہم خواجہ سراؤں کے لیے کوئی نشستیں مخصوص نہیں تھی۔ ٹرائبل نیوز نیٹ ورک سے منسلک خواجہ سرا صوبیا خان نے اس مسئلے کو اٹھایا تھا کہ مخصوص نشستیں نہ ہونے کی وجہ سے خواجہ سراؤں کو بی آرٹی میں سفر کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

صوبیا خان کا کہنا ہے کہ جب خواجہ سراء بی آر ٹی بس میں داخل ہوجاتے اور عورتوں کی سیٹس پر بیٹھ جاتے تو خواتین کہتی کہ یہ ہماری جگہ ہے یہاں سے اٹھ جاؤ اور جب مرد حضرات کے سیٹس پر بیٹھ جاتے تو مرد حضرات کہتے کہ یہاں سے اٹھ جاؤں یہ ہماری جگہ ہے تو انکو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تاہم اب وہ ٹرانس پشاور کی شکرگزار ہے کہ انہوں نے ہر بس میں دو سیٹس خواجہ سراؤں کے لیے مختص کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب خواجہ سراء بھی آسانی کے ساتھ بی آرٹی میں آرام سفر کرسکتے ہیں کیونکہ جب کوئی خواجہ سرا پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرتا ہے تو عام لوگوں کی نسبت ان سے زیادہ کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔

صوبیا خان نے کہا کہ بی آر ٹی میں جو دو سیٹس خواجہ سراء کیلئے مختص کی گئی ہے تو اس میں آرام سے سفر کیا جاسکتا ہے مطلب یہ کہ حکومت اس اقدام سے ہماری کمیونٹی کے پشاور میں سفر کرنے کا مسئلہ حل ہوگیا ہے کیونکہ پہلے ہم لوکل ٹرنسپورٹ پر جاتے تھے تو لوگوں کا رویہ ہمارے ساتھ خراب تھا جب ہم پہلے ٹیکسی یا رکشہ پر جاتے تھے تو ڈرتے تھے لوگ ہم سے پوچھتے کہ کیا نام ہے کہا جارہی ہو ہمیں اپنا نمبر دے دو لیکن بی آر ٹی میں ہمیں یہ سہولت مل گئی کہ ہم آرام سے جاسکتے ہیں اور فضول لوگوں کے سوالتوں سے اب ہم محفوظ ہے۔
دوسری بات یہ کہ ہمیں بی آر ٹی میں سیکورٹی بہت زیادہ ملتی ہے جب ہم اندر جاتے ہیں اور بس میں داخل ہو جاتے ہیں اور واپس باہر اجاتے ہے تو اس میں ہمیں بہت سیکورٹی ملتی ہے۔
صوبیا خان نے کہا کہ سیکورٹی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو بی آر ٹی میں مرد حضرات کیلئے الگ سیکورٹی اور فیمل کیلئے الگ ہے لیکن انکو مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ بی آر ٹی میں اندر جائے تو مرد کہتے ہیں ہم ان کی چیکنگ نہیں کر سکتے اور فیمل سیکورٹی کہتی ہے کہ ہم ان کی چیکنگ نہیں کر سکتے حکومت کو چاہئے کہ ہمارے لئے ہماری کمیونٹی سے ہر سٹیشن میں دو دو سیکورٹی اہلکار تعینات کرے تاکہ ہم جائے اور ہماری کمیونٹی ہماری چیکنگ کرے اور اس سے کئی خواجہ سرا برسز رورگار بھی ہوسکتے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button