طورخم: دنبے لے کر پہلا ٹرک پاکستان کی حدود میں داخل
افغانستان سے طورخم بارڈر کے راستے دنبے لے کر ایک چھ ویلر ٹرک پاک افغان بارڈر کراس کر کے پاکستان کی حدود میں داخل ہو گیا جس پر لاگو کسٹم ڈیوٹی و دیگر محاصل کے بعد انہیں آگے جانے کی اجازت دی جائے گی۔
خیال رہے کہ جون کے اواخر میں لنڈی کوتل کے عوام نے طورخم بارڈر پر دنبوں کی درآمد پر پابندی فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
لنڈی کوتل پریس کلب میں میٹ دی پریس سے اظہار خیال میں ملک ماصل ملک عبد الرزاق آفریدی شاکر آفریدی اور سید مقتدر شاہ آفریدی کا کہنا تھا کہ دنبوں پر کسٹم ڈیوٹی دینے کو تیار ہیں، عید کے موقع پر سنت ابراہیمی سے محروم نہ کیا جائے، بارڈر پر دنبوں کی درآمد سے غریب عوام اور حکومت دونوں کو فائدہ ہے، دنبوں کی درآمدگی بحال نہ کی گئی تو احتجاج کا سلسلہ شروع کریں گے۔
گذشتہ روز بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ دنبوں کی درآمد میں تاخیر کے خلاف بھی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین سے اپنے خطابات میں شاہد شینواری اور عبدالرازق شینواری نے منتخب نمائندوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے نمائندوں کی بے ہسی کی وجہ سے یہاں علاقے میں روز بروز مسائل جنم لے رہے ہیں جس کی بناء پر علاقے میں کربلا کا سماں ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی ناپید ہے جبکہ دوسری جانب طورخم بارڈر پر دنبوں کی درآمد پر مختلف شرائط لگا کر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اسی طرح پاکستان کے دوسری سرحدات پر ٹیکس بھی واضح ہے اور پالیسی بھی جبکہ طورخم بارڈر پر جان بوجھ کر دنبوں کو نہیں چھوڑا جاتا۔
جمعہ کی شب افغانستان سے اکتیس دنبوں کو لے کر پہلا ٹرک پاکستان کی حدود میں داخل ہوا جس پر لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا، ذرائع کے مطابق مزید دنبے بھی لائے جانے کا امکان ہے جس کی وجہ سے لنڈی کوتل کی مویشی منڈی میں چھوٹے جانوروں کی قیمتوں میں کمی کی توقع ہے۔