خیبر، میرگھٹ خیل اور معروف خیل کے درمیان فائر بندی کا معاہدہ طے
ضلع خیبر، قبیلہ اکاخیل کی ذیلی شاخوں میرگھٹ خیل اور معروف خیل کے درمیان فائر بندی کے معاہدے پر فریقین دستخط کر لئے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور 2 کروڑ روپے جرمانہ کیا جائے گا، کل بروز جمعہ صبح 9 بجے دوبارہ جرگہ طلب کر لیا گیا۔
ذخہ خیل امن تنظیم کی جانب سے جاری علامیہ کے مطابق خیبر پولیس کی خصوصی دلچسپی پر قوم اکاخیل کی ذیلی شاخوں معروف خیل اور میرگھٹ خیل کے درمیان عرصہ دراز سے جاری زمینی تنازعہ پر کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے ذخہ خیل امن تنظیم نے جرگے کا آغاز کیا۔
ایس ایچ جمرود ملک اکبر آفریدی کے حجرے سنزل خیل اکاخیل باڑہ میں منعقد جرگے میں ایس ایچ او باڑہ سوال زر خان آفریدی اور ایس ایچ او جمرود ملک اکبر آفریدی سمیت ذخہ خیل امن تنظیم کے مولانا نور محمد کی سربراہی میں مرکزی شوریٰ کے اراکین حاجی بارات خان، حاجی مینا بادشاہ، حاجی گل ولی، مولانا عبداللہ، مولانا سپین گل، حاجی شاہ جہان، حاجی کالیف خان، گلان شاہ، مصری خان، حاجی برکت شاہ، حاجی جمال، حاجی زین اللہ، حاجی جمعہ باز اور حاجی روبیا خیل جرگہ ممبران میں شامل ہیں جبکہ دونوں فریقین سے تپہ معروف خیل کے دوران گل، رسید گل، پائندہ خان، دوران خان، جاوید خان، نورمل خان، شیرمت خان اسراف خان، شامیر خان اور عبدالمنان شامل ہیں، جبکہ مخالف فریق مرگھٹ خیل کے مشران میں ملک شادل خان، رحیم جان، تازہ خان، فرہاد خان، تاج ملی خان، آمین سید، محمد کریم، صاحب خان، زردار خان، پائمین صوبیدار اور صوبیدار محمد جان جرگے میں شامل ہیں۔
ذخہ خیل امن تنظیم کے مرکزی رہنماء مولانا نور محمد آفریدی نے جرگے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے پر کئی جرگے ہوئے ہیں، لیکن ہمارا جرگہ ان تمام جرگوں سے الگ طرز پر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جس طریقے سے ذخہ خیل میں جرگے کرتے ہیں اس تناظر میں معروف خیل اور مرگھٹ خیل کا جرگہ کر رہے ہیں، ہر کام کرنے کے لیے عوامی اعتماد لازمی ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ معروف خیل اور میرگھٹ خیل دونوں فریقین ہمارے اوپر باقاعدہ اعتماد کرنا قابلِ ذکر بات ہے، ”ہم صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ان دونوں بھائیوں کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے نکلے ہیں اور انشاء اس مسئلے کے حل میں کامیاب ہوں گے۔
جرگے کے موقع پر مولانا نور محمد آفریدی نے کہا کہ قبائلی روایات اور رسم و رواج کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان مسئلہ کے حل کے لیے افہام و تفہیم سے کام لیں گے۔
ذخہ خیل امن تنظیم کے جرگے نے دونوں فریقین سے بیانات قلم بند کئے اور باقاعدہ طور پر اقرار نامے پر دونوں فریقین سے انگوٹھے لگا کر دونوں فریقین نے اس بات کو تسلیم کر دیا کہ ذخہ خیل امن تنظیم کا فیصلہ ہمیں قابل قبول ہو گا جبکہ ذخہ مرکزی شوریٰ فیصلہ دونوں فریقین کے ساتھ مشاورت کے بعد کریں گے۔
میرگھٹ خیل اور معروف خیل کے درمیان فائر بندی معاہدہ دستخط کیا گیا، خلاف ورزی کرنے والوں پر 2 کروڑ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 29 جون کو بھی فریقین کے درمیان فائرنگ سے ایڈیشنل ایس ایچ او باڑہ عقل غمین آفریدی گولی لگنے سے زخمی ہو گئے تھے۔