”طورخم اور چمن بارڈر کو الیکٹرانک کرنے جا رہے ہیں”
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم طورخم اور چمن بارڈرکو الیکٹرانک کرنے جا رہے ہیں، اگر مہاجرین کا مسئلہ پیدا ہوا تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک ٹی وی انٹرویو میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری پالیسی بدل گئی ہے، اپنے اڈے کسی کو نہیں دیں گے، آج قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بہت زبردست تھا، تمام معاملات پر بات ہوئی، ڈی جی آئی ایس آئی نے افغانستان، کشمیر اور عالمی امور پر بریفنگ دی جب کہ سوالوں کے جوابات آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دیے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ کبھی کسی پاکستانی کو غیر ملک کے حوالے نہیں کیا گیا، انتہا پسندی پر عمران خان کی حکومت نے کوئی سپورٹ نہیں کی، عمران خان نے کہا ہے کہ ہم اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ہماری کوشش ہو گی کہ افغانستان میں حالات بہتر ہوں، ہم خود کو دنیا سے الگ تھلگ نہیں کر سکتے۔
شیخ رشید احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں حال ہی میں بلوچستان اور کے پی کے بارڈرز پر گیا ہوں، حالات اچھے ہیں تو تب ہی گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ افغان بارڈر 90 فیصد اور ایران بارڈر 50 فیصد تک سیل کر دیا ہے، تھوڑی بہت ٹْک ٹک لگی رہے گی تاہم پاکستان ان مسائل سے بہتر طریقے سے نکلے گا، افغانستان میں تمام اسٹیک ہولڈرز مل بیٹھ کر فیصلہ کریں تو ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے؟
وزیر داخہ نے کہا کہ بگ پاور افغانستان سے نکل گئی، اصل ملک جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتا ہے وہ انڈیا ہے لیکن اسے کامیابی نہیں ہو گی۔
ایف اے ٹی ایف کے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم نے 27 میں سے 26 نکات پر عمل کیا، ایک شق کو بھی دور کردیں گے۔
شیخ رشید احمد ںے کہا کہ ساری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح پاک فوج کے پیچھے کھڑی ہے، اجلاس میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی اور سب نے کہا کہ وہ پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔