صوبائی بجٹ، گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس صرف ایک روپیہ
عبدالقیوم افریدی
خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 2021-22 کے لئے صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا، ایک ہزار 118.3 ارب روپے کا بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے، بجٹ میں 199 ارب ضم اضلاع کے لیے جبکہ 919 ارب روپے باقی صوبے کے لیے رکھے گئے ہیں
جمعہ کے روز صوبائی وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لئے پیش کردہ صوبائی بجٹ میں 371 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص کئے گئے ہیں جن میں 270.7 ارب صوبے کے بندوبستی اضلاع، 100.3 ارب ضم شدہ اضلاع میں خرچ ہوں گے۔
بجٹ میں وفاق کی ٹیکس محصولات کا تخمینہ 475.6 ارب لگایا گیا ہے جبکہ بیرونی ترقیاتی امداد کی مد میں 88.8 ارب روپے وصولی کی توقع ہے۔
اسی طرح سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کل 37 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے جس کے مطابق سرکاری ملازمین کے لئے دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاﺅنس سمیت خصوصی الاﺅنس نہ لینے والے تمام ملازمین کےلئے فنکشنل یا سکٹورل الاﺅنس میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
سرکاری رہائش کی سہولت سے مستفید نہ ہونے والے سرکاری ملازمین کے ہاﺅس رینٹ میں کم سے کم سات فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے، پنشن میں بھی 10 فیصد اضافے سمیت مزدور کی کم از کم اجرت 21 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے، خطیبوں کے لئے ماہانہ 20 ہزار وظائف کی مد میں 2.6 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وزیراعظم کے احساس پروگرام اور یونیورسل ہیلتھ انشورنس کی کوریج کے علاوہ دس ارب روپے گندم پر سبسڈی کے لئے اور دس ارب روپے غریب طبقے کو فوڈ باسکٹ کی فراہمی کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔
صوبے کی معاشی بحالی کے لئے دس ارب روپے کی مالی امداد بینک آف خیبر کے ذریعے فراہم کی جائے گی جو چھوٹے اور متوسط درجے کے صنعت کاروں، خواتین، اقلیتوں، نوجوانوں اور کرونا سے متاثرہ کاروباروں کی معاشی بحالی کے لئے فراہم کئے جائیں گے، ضلعی ترقیاتی منصوبہ کی مد میں 10.4 ارب روپے رواں سال خرچ کئے جائیں گے۔
مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں معاشی سرگرمیوں میں اضافے کے لئے ٹیکس میں چھوٹ اور غریب دوست اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں جس کے مطابق 12 کٹیگریز میں کم شرح اور 17 کٹیگریز میں کم شرح کی مدت بڑھانے، زرعی ٹیکس کی چھوٹ، رجسٹریشن اور تعمیراتی شعبہ میں ریلیف کی مد میں سی وی ٹی میں چھوٹ اور کمی، پیشہ ورانہ ٹیکس کی منسوخی، گاڑیوں کی رجسٹریشن کی شرح بڑھانے کے لئے فیس کم کر کے صرف ایک روپیہ کر دی گئی ہے جبکہ دوبارہ رجسٹریشن مفت ہو گی۔
بجٹ میں باقاعدگی سے ٹیکس دینے والوں کے لئے پراپرٹی ٹیکس ریٹس کی شرح میں مزید کمی لائی گئی ہے جبکہ اعلیٰ تعلیم کے لئے مفت آرکائیوز، لائبریریز اور ہاسٹل کی سہولت، لڑکیوں اور لڑکوں کے لئے ابتدائی و ثانوی سرکاری سکولوں میں مفت داخلہ دیا جائے گا۔