لاہور کے نارتھ کینٹ میں مدرسہ جامعہ منظور الاسلام کے مہتمم مفتی عزیزالرحٰمن کے خلاف مدرسے کے طالبعلم نے اپنے ساتھ جنسی طوالت کے جرم میں مقدمہ درج کر لیا۔
صوبہ پنجاب کے ضلع لاہور کے شمالی کینٹ کے پولیس کو درخواست گزار صابر شاہ ولد محمد رشید سکنہ ضلع سوات نے بتایا کہ سال 2013 سے وہ مذکورہ مدرسہ میں طالبعلم کے طور پر سبق پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ درجہ چہارم کو پہنچے تو مفتی عزیزالرحمٰن نے اُن پر الزام لگایا کہ اُس نے وفاق المدارس کے امتحان میں اپنی جگہ کسی دوسرے بندے کو بٹھایا ہے جس پر انہوں نے مجھے تین سال کیلئے امتحان میں بیٹھنے سے روک دیا۔
صابر نے الزام لگایا کہ انہوں نے امتحان میں بیٹھنے کیلئے مفتی عزیزالرحمٰن کی منت سماجت کی مگر وہ نہیں مانے اور کہا کہ "اگر تم میری ساتھ بدکاری (سیکس) کروگے تو میں کچھ کر سکتا ہوں تو بامر مجبوری میں اُنکی زیادتی کا نشانہ بنتا گیا”۔
انہوں نے پولیس کو مزید بتایا کہ انہوں نے مدرسہ حکام کو بھی کئی بار شکایات کی مگر وہ مفتی کی عمر کو دیکھتے ہوئے یقین نہیں کرتے جس پر میں نے اُنکی بدکاریوں کی ویڈیو بناکر انتظامیہ کو ثبوت کے طور پر پیش کردیا۔ ویڈیو ثبوت پیش کرنے کے بعد مدرسہ کمیٹی نے انہیں ملازمت سے برخاست کردیا۔
درج شُدہ ایف آئی آر کے مطابق مثتغیث نے الزام لگایا کہ ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد مفتی عزیزالرحمان سے انہیں خطرہ ہے جس پر پولیس نے تعزیرات پاکستان کے دفعہ 377 (زنا) اور 506 (دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
مفتی عزیزالرحمٰن کا موقف
مفتی عزیزالرحمٰن نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے ہوش و ہواس میں ایسا کوئی عمل نہیں کیا جن کے لئے وہ مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں مفتی عزیرالرحمٰن نے حلف دیتے ہوئے کہا ہے کہ صابر نامی لڑکے نے چھ منٹ پہلے انہیں نشہ آور مشروب پلائی جسکے بعد وہ اپنے ہوش و ہواس میں نہیں رہا۔
ویڈیو میں انہوں نے کہا ہے کہ نشہ آور مشروب پلانے کے بعد اُسکا جسم کوئی حرکت نہیں کر رہا، اگر حرکت کرتا تو کس طرح لڑکا اپنے موبائل سے ویڈیو بناتا۔ انہوں نے کہا "یہ ویڈیو پُرانی ہے، سردیوں والی ہے جس میں میں نے گرم کپڑے اور جرابے پہنے ہوئے ہیں، لیکن اب مجھے بدنام کرنے کیلئے دو سال بعد منظر عام پر لائی گئی ہے”۔
نازیبا وائرل ویڈیو میں کیا ہوا ہے
بدھ کی شام سوشل میڈیا پر دو افراد کی نازیبا حرکت کی ایک ویڈیو منظرعام پر آئی جس میں ایک عمر رسیدہ شخص دیوار کے ساتھ تکیہ لگاتے ہوئے دیکھا جاتا ہے اور نظر آ رہا ہے کہ مبینہ طور پر کسی دوسرے نوجوان کے ساتھ جنسی بدفعلی ہو رہی ہے۔
ویڈیو میں عمررسید شخص کچھ لمحوں بعد دیوار سے کھسک کر لیٹ جاتا ہے اور نوجوان موبائیل کی طرف آکر ویڈیو ریکارڈنگ بند کردیتا ہے۔
مفتی عزیرالرحمٰن کے خلاف کاروائی
اطلاعات کے مطابق لاہور کینٹ پولیس نے مفتی عزیرالرحمٰن گرفتاری کیلئے چھاپے شروع کئے ہیں مگر ابھی تک وہ گرفتار نہ ہوسکے جبکہ جمعیت علمائے اسلام نے مفتی عزیرالرحمٰن کی بنیادی رکنیت معطل کردی اور مدرسہ جامعہ منظور الاسلام کی انتظامیہ نے انکو اپنے ادارے سے فارغ کر دیا ہے۔