بنوں: ضلعی انتظامیہ اور جانی خیل مشران کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم
بنوں میں ضلعی انتظامیہ اور جانی خیل مشران کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے اور شدید گرمی کے باوجود دھرنا دسویں روز بھی جاری ہے۔
مظاہرین امن کمیٹی رکن کی ٹارگٹ کلنگ میں قتل ہونے کے خلاف لاش کو جانی خیل تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج کررہے ہیں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے جو 8 نکاتی معاہدہ کیا تھا اس پر عمل درامد کیا جائے۔ٓ دھرنے میں علاقائی سکولوں کے بچے بھی شریک ہے۔
پولیس نے دھرنے کو روکنے کے لئے جانی خیل جانی والے تمام راستے کو کنٹینرز لگا کر بند کردئیے، ایمرجنسی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے علاقے میں پولیو کمپین بھی ملتوی کردیا گیا۔
جگہ جگہ پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کردی گئیں، دوسری جانب سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کو بھی دھرنا میں شرکت سے روکنے کا سلسلہ جاری ہے۔
آج جانی خیل دھرنے میں اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے بھی شرکت کا اعلان کر رکھا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی بنوں کی اج ایمل والی کی قیادت میں بڑی ریلی کی شکل میں دھرنے میں شرکت متوقع ہے۔