لنڈی کوتل:لشمینیا مرض نے وبائی شکل اختیار کرلی
ضلع خیبر لنڈیکوتل میں درجنوں بچے لشمینیا مرض کا شکار ہوگئے ہیں، دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں گزشتہ 2 ہفتوں سے لشمینیا مریضوں کے سرکاری انجکشن ختم ہوگئے ہیں علاج کے لئے آئے ہوئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ضلع خیبر لنڈیکوتل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں گزشتہ 2 ہفتوں سے لشمینیا کے مریضوں کے سرکاری انجکشن ختم ہو گئے ہیں جس کے باعث علاج کے لئے آئے ہوئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ہسپتال زرائع کے مطابق لشمینیا کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 400 ہیں جبکہ لشمینیا کے مریضوں کے نئے کیسز کی تعداد 80 ہیں جن میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے جوکہ لشمینیا کے مرض کا شکار ہو گئے ہیں۔ ہسپتال زرائع کے مطابق لنڈی کوتل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لشمینیا کے مریضوں کے سرکاری انجکشن ختم ہونے کے حوالے سے محکمہ صحت حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
لنڈی کوتل میں لشمینیا کے مریضوں کے رشتہ داروں نے خیبر پختونخوا کے سیکرٹری ہیلتھ اور دیگر محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ لنڈی کوتل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لشمینیا کے مریضوں کے علاج کے لئے فوری طور پر سرکاری انجکشن بھیج دے تاکہ لشمینیا سے متاثرہ مریضوں کا علاج معالجہ بروقت ہوسکے اور ان کی مشکلات میں کمی آجائے۔