سیفران کمیٹی کا قبائلی اضلاع کے طلبہ کے ساتھ زیادتی پر برہمی کا اظہار
قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے سیفران نے قبائلی اضلاع کے طلبہ کے کوٹہ اور فیسوں سمیت کئی معاملات پر عمل درآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ایم این اے جناب ساجد خان کی زیر صدارت ہوا۔
کمیٹی نے طلبہ کے کوٹہ اور ان کی فیسوں ، اور قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) کو بنیادی صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی اور گیس کی فراہمی کے معاملات پر عمل درآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
کمیٹی نے فاٹا کے لئے مکمل فنڈز کی عدم فراہمی پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پیٹرولیم ڈویژن کو جنوبی اور شمالی وزیرستان میں گیس کی تلاش کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئیں۔
کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین ، ہائر ایجوکیشن کمیشن ، چیف سیکرٹری ، خیبر پختونخوا (کے پی کے) اور واٹر مینجمنٹ اینڈ ایگریکلچر انجینئرنگ ، کے پی کے کے افسران کو بلانے کی ہدایت کی۔
کمیٹی نے سیکرٹری وزارت خارجہ کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا اور پاک ایران اور پاک افغان سرحدوں پر اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق بریفنگ سے متعلق ایجنڈے کو آئندہ اجلاس کے لئے موخر کردیا۔
کمیٹی نے سیکرٹری ، وزارت تجارت ، سیکرٹری ، وزارت خارجہ ، سیکرٹری ، وزارت داخلہ اور چیئرمین ، ایف بی آر کو ان موخر ایجنڈے آئٹمز پر بریفنگ کے لئے ہدایت کی۔
وزارت داخلہ کے افسران نے پاک افغان بارڈر کے نووا پاس اور گورسل پوائنٹس کی تجارتی بندش کے حوالے سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی۔
اجلاس میں جناب شاہد احمد ، گل داد خان ، جناب گل ظفر خان ، جناب محمد اقبال خان ، عالیہ ملک، شاہین ناز سیف اللہ ، مسٹر محمد افضل کھوکھر ، عائشہ رجب علی ، محمد جمال الدین اور آغا حسن بلوچ نے شرکت کی۔ –