بلوچستانقبائلی اضلاع

اسلام آباد، طلباء کے مطالبات منظور، 16 دن سے جاری دھرنا ختم

اسلام آباد: طلباء کے مطالبات کی منظوری کے بعد سولہ دن سے جاری دھرنا اختتام پذیر ہو گیا۔

ٹیا این این کے ساتھ گفتگو میں دھرنے میں شریک طلباء کے نمائندے ریحان خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز طلباء کے وفد نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کی جہاں پر پاکستان میڈیکل کمیشن کے نائب صدر نے قبائلی اضلاع اور بلوچستان کے طلبا کیلئے ملک بھر کے میڈیکل کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 265 سیٹوں کی بحالی کی یقین دہانی کرائی جس کے لئے پیر تک صوبے پی ایم سی کو لسٹیں فراہم کریں گے۔

یاد رہے کہ سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے طلبا نے اسلام آباد میں پاکستان میڈیکل کمیشن کے سامنے 29 مارچ سے دھرنا شروع کیا تھا اور مطالبہ کر رہے تھے کہ سال دو ہزار سترہ میں فاٹا اور بلوچستان کے طلبا کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ انہیں پورے ملک کے میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیوں میں 265 سیٹوں پر سکالرشپس کا کوٹہ دیا جائے گا جو رواں سال پی ایم سی نے بغیر کسی قانونی جواز گھٹا کر 29 سیٹس تک محدود کر دیا تو وعدے کے مطابق پاکستان کے ہر کالج اور یونیورسٹی میں متعلقہ علاقوں کے طلبا کو چار چار سیٹس فراہم کئے جائیں، مگر حکومت لیت و لعل سے کام لیتی رہی جس پر طلباء نے دھرنے کے سات دن بعد بھوک ہڑتالی کیمپ لگا لیا جس سے کئی طلبہ کی حالت بھی غیر ہو گئی تھی مگر طلبا کے مطابق وہ اپنے مطالبات پر ڈٹے رہے۔

منگل کو اسلام اباد میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد افریدی نے اجلاس بلایا جس میں وفاقی وزیر علی محمد خان، شبلی فراز، بلوچستان کے سنیٹرز، پی ایم سی کے وائس صدر، ایچ ای سی کے پروجکٹ ڈائریکٹرز، تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور طلباء کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں طلبا نے ایچ ای سی میڈیکل سیٹس کا پس منظر اور تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کے نتیجے میں پی ایم سی نے سابقہ فاٹا اور بلوچستان کی 265 سیٹ بحال کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور اگلے ہفتے کو صوبوں سے سیٹوں کی ایلوکیشن کے لئے لسٹیں مانگے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button